نئی دہلی: کڑکڑڈوما کورٹ نے دہلی فسادات کے دوران مبینہ قتل سے متعلق ایک معاملے میں آٹھ ملزمین کو ضمانت دے دی ہے، جبکہ ایک ملزم کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ عدالت نے ساحل بابو، ٹنکو، سندیپ، وویک پنچال، پنکج شرما، سمیت چودھری، پرنس اور انکت چودھری کی ضمانت کی درخواستیں منظور کرلیں۔ عدالت نے ہر ملزم کی 30,000 روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کے ضمانتی بانڈ پر ضمانت منظور کی ہے۔
ایک اور ملزم ہمانشو ٹھاکر کے خلاف شواہد کو دیکھتے ہوئے اس کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ ایڈیشنل سیشن جج (اے ایس جے) پلستیہ پرماچل نے کہا کہ ہمانشو ٹھاکر کے پاس سے مقتول کے موبائل فون کی برآمدگی اور کال ڈیٹیل ریکارڈ (سی ڈی آر) کی شکل میں شواہد مقتول کے اہلخانہ کے پاس موجود ہیں۔ آئی پی سی کی دفعہ 302 (قتل) کے تحت الزام کے سلسلے میں ثبوت موجود ہے، جو آئی پی سی سیکشن 149کے تحت آتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ برآمدگی آئی پی سی کی دفعہ 412 (ڈکیتی کے لئے چوری کی گئی جائیداد وصول کرنا) کے تحت الزام کے لئے بھی کافی ثبوت ہے۔ جج نے اپنے حکم میں کہا کہ ان حالات میں الزامات کی سنگینی اور اس کے لیے دی گئی سزا کے ساتھ ساتھ اضافی شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی ضمانت کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔