ملک بھر میں کورونا وائرس کے لیے تبلیغی جماعت اور ایک خاص طبقہ کو ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے کچھ غیر سماجی عناصر موقع کا فائدہ اٹھا کر فرضی خبروں کے ذریعہ ملک میں جاری ہندو۔ مسلم اتحاد کو کمزور کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے نظام الدین میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز کے پاس رہنے والے کچھ مقامی افراد سے بات کی۔
بات چیت کے دوران لوگوں نے بتایا کہ جب وہ باہر ضروری کام کے لیے بینک یا سامان لینے جاتے ہیں، تو جیسے ہی انہیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ نظام الدین سے آیے ہیں تو انہیں بینک سے واپس بھیج دیا جاتا ہے۔
مقامی خاتون نے بتایا کہ میڈیا کے ذریعے لوگوں میں اتنا ڈر بٹھا دیا ہے کہ اگر کوئی کورونا وائرس کا شکار بھی ہوگا تو ہسپتال میں چیک اپ نہیں کرائے گا۔
نظام الدین میں رہنے والے لوگوں کو پریشانی انہوں نے بتایا کہ نظام الدین میں کسی بھی ڈاکٹر کا کلینک نہیں کھلا، یہاں لوگ سامان نہیں بیچ رہے ہیں، سبھی میں یہ ڈر بیٹھ گیا ہے کہ جیسے کورونا چین کے ووہان شہر سے نہیں بلکہ نظام الدین کے تبلیغی جماعت کے مرکز سے پھیلا ہے۔