اردو

urdu

ETV Bharat / state

Nia arrests IPS Officer: این آئی اے نے آئی پی ایس افسر کو گرفتار کیا

قومی تحقیقاتی ایجنسی نے شملہ کے سابق ایس پی اروند ڈگ وجے نیگی کوعسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا Nia arrests IPS Officer ہے۔ این آئی اے کے مطابق پولیس افسر نے خفیہ معلومات لیک کی ہےConfidential Information Leaked By IPS officer۔

NIA arrests IPS officer for 'leaking' secret documents to LeT militant group
ین آئی اے نے آئی پی ایس افسر کو گرفتار کیا

By

Published : Feb 18, 2022, 10:04 PM IST

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے شملہ کے ایس پی اروند ڈگ وجے نیگی کو عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ سے تعلق کے الزام میں گرفتار کیا Nia Arrests IPS officer Arvind Digvijay Negi ہے۔

این آئی اے کے مطابق پولیس افسر پر خفیہ معلومات لیک کرنے کا الزام ہے۔ ایس پی کے علاوہ این آئی اے نے اس معاملے میں پانچ دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق "این آئی اے اس وقت 6 نومبر 2021 کو درجعسکریت پسندوں کے معاون کی نیٹ ورک معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس میں لشکر کے عسکریت پسندوں کو مقامی مدد فراہم کرنے کے معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔

ان عسکریت پسندوں کو بھارت میں عسکری واقعات کو انجام دینے میں مدد فراہم کی گئی تھی۔ ایجنسی نے اب تک اس معاملے میں 6 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

اُن کا مزید کہنا ہے کہ "تحقیقات کے دوران ایجنسی نے ملزم نیگی کا رول مشکوک پایا تھا۔ اس کے بعد شملہ کے سابق ایس پی اروند ڈگ وجے نیگی Former SP Shimlaکی شناخت ثابت ہوئی اور ان کے گھر کی تلاشی بھی لی گئی۔ اس افسر پر خفیہ دستاویزات لیک کرنے کا بھی الزام ہے۔ نیگی نے ان دستاویزات کو عسکریت پسندوں کے معاون کے ساتھ شیئر کیا تھا، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ لشکر سے تعلق رکھتے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں:NIA Raids at Multiple Locations in Kashmir: کشمیر میں مختلف مقامات پر این آئی اے کے چھاپے



معاملے کی تحقیقات پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے اُن کا کہنا ہے کہ "ایک سینیئر پولیس افسر کی گرفتاری کے بعد اب اس معاملے کی تفتیش کا دائرہ مزید بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ کئی اور لوگوں کے بھی اس سازش میں ملوث ہونے کا خدشہ ہے۔"

پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ "فل حال اس معاملے کی جانچ میں جاری ہے اور آنے والے وقت میں اور بھی کئی لوگوں کی گرفتاری ہو سکتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details