نئی دہلی: پارلیمنٹ سے 146 ممبران پارلیمنٹ کی معطلی کی مخالفت کرتے ہوئے اپوزیشن کے انڈیا اتحاد کی جانب سے ملک گیر احتجاج کی کال دی گئی ہے۔ کانگریس، این سی پی، ترنمول کانگریس ، اے آئی اے ڈی ایم کے، آر جے ڈی، جے ڈی یو سمیت اتحاد میں شامل دیگر پارٹیوں کے کارکن ملک کی مختلف ریاستوں میں احتجاج کررہے ہیں۔ دہلی میں بھی کانگریس سمیت دیگر پارٹیوں کے لیڈران و ارکان پارلیمان لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے ارکان پارلیمان کی معطلی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ دہلی کے جنتر منتر پر انڈیا بلاک کے تمام سینئر لیڈران احتجاج کے لیے جمع ہوئے اور مرکز کی بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا۔ اس موقع پر کانگریس صدر راہل گاندھی، این سی پی سربراہ شرد پوار سمیت کئی دیگر اپوزیشن پارٹی کے لیڈروں نے خطاب کیا۔
جنتر منتر پر انڈیا بلاک کے احتجاج میں، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ دگ وجئے سنگھ نے کہا کہ، "کیا کبھی اتنے ارکان پارلیمان کو معطل کیا گیا ہے؟ ہم نے صرف وزیر داخلہ سے بیان کا مطالبہ کیا تھا۔"
کیرالہ کے ترواننت پورم میں راج بھون کے سامنے 146 اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کی معطلی کے خلاف کانگریس کی قیادت والی یو ڈی ایف نے احتجاج کی
یہ بھی پڑھیں:مزید 2 ممبران پارلیمنٹ معطل، اب تک اپوزیشن کے 143 ارکان کے خلاف کی گئی کاروائی
این ڈی گپتا، سندیپ پاٹھک، سنت بلبیر سیسوال اور سنجیو اروڑہ سمیت آپ کے ایم پی آج انڈیا بلاک کے احتجاج میں شامل ہوئے۔ اس سے پہلے ششی تھرور نے کہا کہ ہمارے ملک میں 'پارلیمانی جمہوریت کو خراج عقیدت ' لکھنے کا وقت آگیا ہے۔ کانگریس لیڈر اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کی معطلی کے خلاف احتجاج میں پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک معطل ممبران پارلیمنٹ کے مارچ کا حصہ تھے۔ حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ 13 دسمبر کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کے واقعہ پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے بیان کا مطالبہ کر رہے تھے۔ لوک سبھا کے معطل رکن تھرور نے کہا کہ پیغام بہت آسان ہے، پارلیمانی جمہوریت میں ہم ایسی صورتحال دیکھ رہے ہیں جس میں حکومت، جس کی ذمہ داری پارلیمنٹ کو چلانا ہے، اپنی ذمہ داری کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔