مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اور مرکزی وقف کونسل کے چیئرمین جناب مختار عباس نقوی نے 24 اپریل سے شروع ہونے والے رمضان کے مقدس مہینے میں تمام مذہبی، عوامی مقامات پر لاک ڈاؤن، کرفیو، سماجی فاصلہ پر مؤثر طریقے سے عمل کرنے اور لوگوں کو اپنے اپنے گھروں میں ہی رہ کرعبادت وغیرہ کرنے کی بیداری پیدا کرنے کے لیے آج ملک کے 30 سے زیادہ ریاستی وقف بورڈوں کے چیئرمینوں اور اعلی عہدیداروں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بات کی۔
اقلیتی امور کے وزیر مختارعباس نقوی نے وقف بورڈوں کے سربراہوں اور اعلی عہدیداروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کی واضح رہے کہ ملک کے مختلف وقف بورڈوں کے تحت 7 لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ مساجد، عید گاہیں، امام باڑے، درگاہیں اور دیگر دینی و سماجی مقامات موجود ہیں۔ مرکزی وقف کونسل ریاستوں کے وقف بورڈوں کی ریگولیٹری باڈی ہے۔
اقلیتی امور کے وزیر مختارعباس نقوی نے وقف بورڈوں کے سربراہوں اور اعلی عہدیداروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کی
اس موقع پر نقوی نے کہا کہ ہمیں ہیلتھ ورکرز، سکیورٹی فورسز، انتظامی افسران، صفائی ستھرائی کے کارکنان کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔ وہ اپنی جان ہتھیلی پر ر کھ کر ہماری صحت اور حفاظت کے لیے کام کر رہے ہیں۔ قرنطینہ علیحدگی مراکز کے بارے میں پھیلائی جانے والی افواہوں کو بھی ختم کرنے کے لیے لوگوں میں بیداری پیدا کی جائے۔ ہمیں یہ بتانا چاہئے کہ اس طرح کے مراکز لوگوں، ان کے افراد خانہ اور معاشرے کو کسی بھی قسم کے انفیکشن سے بچانے کے لیے ہیں۔
اقلیتی امور کے وزیر مختارعباس نقوی نے وقف بورڈوں کے سربراہوں اور اعلی عہدیداروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کی
نقوی نے تمام ریاستی وقف بورڈوں، مذہبی و سماجی تنظیموں سے کہا کہ ہمیں فرضی خبروں اور نفرت انگیز سازشوں سے ہوشیار رہنا چاہئے۔ بھارت میں بغیر کسی بھید بھاؤ کے تمام شہریوں کی بھلائی کے لیے کام ہو رہا ہے۔ اس طرح کی سازش کورونا کے خلاف ملک کی اجتماعی جنگ کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔ ہم سب کو بیداری اور یکجہتی کے ساتھ ایسی سازشوں کو شکست دے کر کورونا کے خلاف جنگ میں فتح حاصل کرنا ہے۔
انہوں نے تمام ریاستی وقف بورڈوں کے عہدیداروں سے رمضان کے مقدس مہینے کے دوران عبادات، افطار، تراویح اور دیگر مذہبی سرگرمیوں میں مرکزی وزارت داخلہ، ریاستی حکومتوں اور مرکزی وقف کونسل کی ہدایتوں کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے فعال کردار ادا کرنے کو کہا۔
نقوی نے مزید کہا کہ کورونا کے چیلنجوں کے پیش نظر ملک کے تمام مندروں، گرودواروں، گرجا گھروں اور دیگر مذہبی، سماجی مقامات اور بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پر تمام مذہبی معاشرتی سرگرمیاں رکی ہوئی ہیں۔ اسی طرح، تمام مساجد اور دیگر اسلامی مذہبی مقامات پر بھیڑ بھاڑ والی مذہبی سرگرمیاں نہیں ہو رہی ہیں۔
اقلیتی امور کے وزیر مختارعباس نقوی نے وقف بورڈوں کے سربراہوں اور اعلی عہدیداروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کی
نقوی نے کہا کہ کورونا کی تباہی کے مدنظر، رمضان کے مقدس مہینے میں ملک کے تمام خطوں سے تعلق رکھنے والے مذہبی رہنماؤں اور مذہبی- سماجی تنظیموں نے، سماجی فاصلہ کی پیروی کرتے ہوئے گھروں میں عبادات، افطار، تراویح اور دیگر مذہبی فرائض کو ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ دنیا کی بیشتر مسلم اقوام نے ماہ رمضان المبارک میں مساجد اور دیگر مذہبی مقامات پر ہجوم والی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی تمام ریاستی حکومتوں کے ساتھ ساتھ لوگوں کی صحت اور تندرستی کے لیے دل جمعی سے کام کر رہے ہیں۔ کورونا کے خلاف جنگ میں لوگوں کے تعاون سے بھارت کو بڑی راحت ملی ہے۔ لیکن چیلنج ابھی کم نہیں ہیں۔ ان چیلنجوں پر تب ہی قابو پایا جاسکتا ہے جب ہم مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے تمام رہنما خطوط پر سختی اور فوری طور پر عمل کرتے رہیں۔
نقوی نے اپیل کی ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے میں لاک ڈاؤن ہدایتوں اور سماجی فاصلہ کی پیروی کرتے ہوئے ہمیں رمضان کے تمام فرائض انجام دیتے ہوئے اپنے گھروں میں دعا مانگنی چاہئے، تاکہ بھارت اور پوری دنیا کے عوام کو کورونا کی تباہی سے نجات مل سکے۔
ویڈیو کانفرنسنگ میں اترپردیش (شیعہ اور سنی)، آندھرا پردیش، بہار (شیعہ اور سنی)، دادر اور نگر حویلی، ہریانہ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، پنجاب، مغربی بنگال، دہلی، آسام، منی پور، راجستھان، تلنگانہ، انڈمان اور نیکوبار، چھتیس گڑھ، گجرات، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، جھارکھنڈ، مہاراشٹر، اڈیشہ، پڈوچیری، تمل ناڈو، تریپورہ، اتراکھنڈ وغیرہ کے وقف بورڈوں کے چیئرمین اور سینئر افسران شامل ہوئے۔