نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما ایڈوکیٹ مجید میمن نے کہا کہ 'ایگزٹ پول میں کانگریس اور اس کی ساتھی جماعت کی کارکردگی کو بہت ہی کمزور بتایا گیا ہے لیکن ایسان نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ایگزٹ پول میں جو بتایا جا رہا ہے اس سے زمینی حقیقت مختلف نظر آ رہی ہے۔ صرف اتریردیش کا ایگزٹ پول صحیح نظر آ رہا ہے جہاں بی جے پی کی 40 سے 50 سیٹیں کم ہو رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'مجموعی طور پر یہ کہنا مشکل ہے کہ این ڈی اے کو واضح اکثریت حاصل ہوگی یا پھر وہ اس کے قریب پہنچے گی، بہر حال دو مہینے انتظار کیا گیا ہے لہذا نتائج ظاہر ہونے سے تصویر مکمل طور پر واضح ہو جائے گی۔'
کانگریس کے سینیئر رہنما میم افضل نے کہا کہ 'ایگزٹ پول جو ہوتا ہے، ضروری نہیں کہ وہ صحیح ہو۔ یہ تو دل کو بہلانے کو غالب خیال اچھا ہے۔ بی جے پی خوشی کے موڈ میں ہے، وہ سمجھتے ہیں ایگزٹ پول نہیں ریزلٹ آ گیا۔ ریزلٹ آنے کے بعد ان کے ہوش اڑ جائیں گے۔'
سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما اعظم خان نے کہا کہ 'کسی کو تو ایگزٹ ہونا ہے، ایگزٹ پولز کے تجربے ہم پہلے بھی دیکھ چکے ہیں، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان کے بارے میں تو کیا ہوا یہ سب نے دیکھا ہے لہذا 23 کو سب پتہ چل جائے گا۔'