یہ مشاعرہ ضیا فاروقی، ڈاکٹر نصرت مہدی کی سرپرستی اور حفظ الرحمٰن ڈائریکٹر لیٹن امریکہ اینڈ کیریبین، ڈویژن منسٹری آف ایکسٹرنل افیئر، گورنمنٹ آف انڈیا کی معیت میں کیا گیا۔ جس میں ڈاکٹر مینا نقوی کی 3 کتابوں کی رونمائی بھی عمل میں آئی۔
اس تقریب میں سب رس اکیڈمی کے ذریعہ معروف ادیب اور صحافی ڈاکٹر شیخ نگینوی کو ’مینا نقوی اعزاز‘ سے سرفراز کیا گیا۔ پروگرام 2 اجلاس پر مبنی تھا۔
پہلے اجلاس میں ڈاکٹر مینا نقوی کے فن اور شخصیت کے حوالے سے تفصیلی روشنی ڈالی گئی جب کہ دوسرا پروگرام محفل معاشرہ پر مبنی تھا۔ پہلی نشست کی نظامت ڈکٹر خالد مبشر نے کی جب کہ محفل مشاعرے کی نظات کے فرائض ملک زادہ جاوید نے انجام دیے۔
پہلے اجلاس میں ڈاکٹر مینا نقوی کے فن اور شخصیت کے حوالے سے معروف شاعر ملک زادہ جاوید نے کہا کہ آج کا یہ پروگرام بہت معیاری اور ادبی حوالے سے بہت بڑا پروگرام تھا۔ ڈاکٹر مینا نقوی بہت سوچ سمجھ کر شعر کہتی تھیں۔ ان کے کلام کی گہرائی اور گیرائی کو نظرانداز کرنا مشکل ہے۔ 19 کتابوں کی خالق ڈاکٹر مینا نقوی کی وفات 2020 میں ہوئی ہے۔
ملک زادہ جاوید نے کہا کہ اللہ تعالیٰ جن کو نوازتا ہے وہی اچھی شاعری کرتے ہیں۔ علم اچھی شاعری کی دلیل نہیں ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو یونیورسٹی کے سارے پروفیسر بڑے شاعر ہوتے۔