اردو

urdu

ETV Bharat / state

بیٹی کی جان بچانے کے لئے یمن جائے گی ماں، دہلی ہائی کورٹ نے دی اجازت - نمیشا پریا کی والدہ کو اپنے خطرے پر یمن جانے کی

دہلی ہائی کورٹ نے کیرالہ کی نرس نمیشا پریا کی والدہ کو اپنے خطرے پر یمن جانے کی اجازت دے دی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ نمشا کی والدہ نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر کے اپنی بیٹی کو پھانسی سے بچانے کے لیے یمن جانے کی اجازت مانگی تھی۔Mother will go to Yemen to save her daughter life

بیٹی کی جان بچانے کے لئے یمن جائے گی ماں
بیٹی کی جان بچانے کے لئے یمن جائے گی ماں

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 12, 2023, 10:37 PM IST

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے یمن میں سزائے موت پانے والی کیرالہ کی نرس نمیشا پریا کی والدہ کو تین ہندوستانی شہریوں کے ساتھ یمن جانے کی اجازت دے دی ہے۔ جسٹس سبرامنیم پرساد نے کہا کہ نمشا پریا کی والدہ اپنی ذمہ داری پر یمن جائیں گی۔ اس کے لیے مرکزی اور متعلقہ ریاستی حکومت ذمہ دار نہیں ہوگی۔ سیموئل جیروم بھی نمشا پریا کی والدہ کے ساتھ یمن جائیں گے۔ جیروم متاثرہ خاندان کے ساتھ خون کی رقم کے معاہدے پر بات چیت میں مدد کریں گے۔

عدالت نے پریا کی والدہ سے یہ کہتے ہوئے حلف نامہ داخل کرنے کو کہا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری پر سفر کر رہی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ انہیں یمن سے سفر اور واپسی کی تاریخ بھی بتانے کو کہا گیا ہے۔

مرکز سے نہیں ملی یمن جانے کی اجازت

نمشا کی ماں نے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ اپنی بیٹی کو پھانسی سے بچانے کے لیے یمن جانے کی اجازت دی جائے۔ 2 دسمبر کو ایک خصوصی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت سے پوچھا تھا کہ کیا نمشا کی ماں کو یمن جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ تب مرکزی حکومت نے یمن جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ یمن میں ہندوستانی سفارت خانہ بند کر دیا گیا ہے۔ ہندوستان کی وہاں کوئی سفارتی موجودگی نہیں ہے، اس لیے اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو مرکز ان کی حفاظت کی ذمہ داری نہیں لے سکتا۔

یہ ہے پورا معاملہ

نمیشا پر 2017 میں یمنی شہری طلال عبدو مہدی کے قتل کا الزام ہے۔ نمیشا پر الزام ہے کہ اس نے مہدی کو نشہ آور چیز دی تھی جس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی تھی۔ نمیشا ایک تربیت یافتہ نرس ہے۔ 2014 میں، اس نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں اپنا کلینک قائم کرنے کے لیے مہدی سے مدد لی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details