نئی دہلی: ہر برس 8 مارچ کو بین الااقوامی سطح پر یوم خواتین منایا جاتاہے۔ اس دوران دنیا بھر میں ایسی خواتین کو یاد کیا جاتا ہے، جنہوں نےسماج کیلئے اچھے کام کیے ہیں۔ یا اچھی کارکردگی کی بنا پر دنیا میں اپنی پہچان بنائی ہے۔ آج یوم خواتین کی تیاریوں کے موقع پر خواتین کی جانب سے ملک اور معاشرے کے لیے دیے گئے تعاون کو یاد کیا جاتا ہے اور خواتین کو بااختیار بنانے پر بات کی جاتی ہے۔
اس موقع پر ہم آپ کو ہندوستانی سیاست میں کامیاب خواتین کے بارے میں معلومات فراہم کر رہے ہیں۔ جنہوں نے اپنے کام کرنے کے انداز اور کارکردگی کے بل بوتے پر ملک میں ایک مقام حاصل کیا اور آج بھی لوگ انہیں ان کے کام کی وجہ سے یاد کرتے ہیں۔ ان خواتین میں بہت سی خواتین بھی شامل ہیں جو آج ہمارے درمیان زندہ نہیں ہیں لیکن اپنے کاموں کی وجہ سے انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ خواتین کے عالمی دن پر ہمارے ملک کی سیاست میں اعلیٰ مقام حاصل کرنے والی خواتین اور ملک کی پارلیمنٹ یا قانون ساز اسمبلیوں میں آواز بلند کرنے والی خواتین کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی یہ ایک کوشش ہے۔
1. اندرا پریہ درشنی - ہمارے ملک کی سیاست میں مشہور خواتین میں سب سے بڑا نام اندرا گاندھی کا ہے، جو ملک کی سابق وزیر اعظم اور آئرن لیڈی کے طور پر جانی جاتی ہیں، جنہوں نے کئی سالوں تک ملک کے وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔ انہیں ملک کے پہلی اور واحد خاتون وزیراعظم ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اندرا گاندھی نے پارٹی میں ایک خاص شناخت بنائی تھی۔ اندرا گاندھی نے ملک کی سیاست میں ایسے کئی کام کیے، جنہیں لوگ وقتاً فوقتاً یاد کرتے ہیں۔ اندرا گاندھی کو پاکستان کے دو ٹکڑے کرنے کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
2. دروپدی مرمو - کو ملک کی پہلی دلت اور قبائلی صدر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ وہ ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر پہنچنے والی پہلی قبائلی خاتون ہیں، جنہیں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس مقام پر پہنچایا ہے۔ دروپدی مرمو کا سیاسی سفر 2000 میں بطور ایم ایل اے شروع ہوا۔ 2002 میں نوین پٹنائک کی حکومت میں انہیں ماہی پروری اور جانوروں کے وسائل کی ترقی کی وزارت کا وزیر مملکت بنایا گیا تھا۔ کچھ دنوں کے بعد وہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہو گئیں۔ اس کے بعد وہ جھارکھنڈ کی گورنر رہی۔ انہیں 18 مئی 2015 سے 12 جولائی 2021 تک جھارکھنڈ کا گورنر بنایا گیا تھا۔ پھر ملک کی 15ویں صدر بن کر وہ ملک کی پہلی قبائلی صدرجمہوریہ خاتون بن گئیں جو اعلیٰ ترین عہدے پر پہنچیں۔
3. سشما سوراج- سشما سوراج بھارتیہ جنتا پارٹی کے مضبوط رہنماؤں میں سے ایک تھیں، جنہوں نے پارٹی کے آغاز سے ہی اسے اوپر لے جانے کے لیے سخت محنت کی۔ اٹل بہاری واجپائی، ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، جنہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ستون کہا جاتا ہے،ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ملک کی سیاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو مضبوط طریقے سے ابھارنے میں سشما سوراج کا خاص کردار تھا۔ وہ پارٹی کی خواتین لیڈروں میں سرفہرست تھیں۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے بنائی گئی ہر حکومت میں اہم وزارتیں سنبھالینے کا موقع ملا۔ سشما سوراج نے اپوزیشن لیڈر کا کردار بھی ادا کیا اور کچھ عرصہ دہلی کی وزیر اعلیٰ بھی رہیں۔ سشما سوراج نے وزارت خارجہ، وزارت اطلاعات نشریات سمیت تمام وزارتوں میں کیا کام یاد ہے۔
4. نرملا سیتارامن- نرملا سیتارمن کو ملک کی پہلی وزیر خزانہ کہا جاتا ہے، جنہوں نے کل وقتی وزیر خزانہ کے طور پر اپنا بجٹ پیش کیا۔ انہوں نے 2006 میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا اور مودی حکومت میں پہلے وزیر دفاع اور پھر وزیر خزانہ بن کر اپنی قابلیت اور کام کرنے کا انداز دکھایا۔ نرملا سیتارامن کو فوربس کی سالانہ فہرست میں دنیا کی 100 طاقتور ترین خواتین میں شامل کیا گیا تھا۔
5. سونیا گاندھی- سونیا گاندھی ہمارے ملک میں ایک مضبوط سیاسی خاتون کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ راجیو گاندھی کی بیوی کے طور پر نہرو گاندھی خاندان میں آنے والی سونیا گاندھی نے پارٹی کے لوگوں کی درخواست پر نہ صرف کانگریس پارٹی کی باگ ڈور سنبھالی بلکہ کانگریس پارٹی کی طویل ترین مدت تک رہنے والی خاتون صدر بھی بن گئیں۔ راجیو گاندھی کے قتل کے بعد بھی اپنی پہچان بنائی۔ انہوں نے کانگریس کے دور حکومت میں یونائیٹڈ پروگریسو الائنس (یو پی اے) کی چیئرپرسن کے طور پر بھی خدمات انجام دی۔ وہ کانگریس کو متحد رکھنے میں ناکام رہی۔ ان کے دور میں پارٹی کے کئی لیڈروں نے پارٹی چھوڑ کر اپنی سیاسی پارٹی بنائی اور سبھی اپنی اپنی ریاستوں میں بہت مضبوط پوزیشن میں ہیں۔
6. سمترا مہاجن- سمترا مہاجن کا شمار بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈروں میں ہوتا ہے اور لوگ انہیں پیار سے تائی کے نام سے پکارتے ہیں۔ انہوں نے پارٹی سیاست میں بڑا مقام حاصل کیا اور بڑا نشان بنایا۔ سمترا مہاجن پہلی بار 1989 میں اندور لوک سبھا سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئیں۔ اس کے بعد سے وہ لگاتار آٹھ بار لوک سبھا انتخابات جیت چکی ہیں۔ ایسا کارنامہ انجام دینے والی وہ واحد خاتون رکن پارلیمنٹ ہیں، جنہوں نے ایک ہی لوک سبھا سیٹ سے لگاتار آٹھ انتخابات جیتے ہیں۔ اس کے بعد 2014 سے 2019 تک بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے قیام کے دوران انہیں لوک سبھا کا اسپیکر بنایا گیا۔