نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کی معطلی کو مودی حکومت کی من مانی قرار دیا اور کہا کہ اہم بلوں کو پاس کروا کر تمام آئینی حدود کو توڑا جا رہا ہے، اس لیے اپوزیشن جماعتوں کا انڈیا اتحاد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے ملک کی جمہوریت کو بچانے کے لیے متحد ہو کر اکثریت حاصل کرے گا۔ کھڑگے نے کہا کہ کانگریس مضبوطی کے ساتھ مودی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کولوگوں کے سامنے رکھے گی اوربی جے پی کی گمراہ کن پالیسیوں کے خلاف خبردار کرے گی۔
کھڑگے پارٹی ہیڈکوارٹر میں اعلیٰ ترین پالیسی سازادارے کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ 18ویں لوک سبھا کے انتخابات سامنے ہیں اور اس سلسلے میں 19 دسمبر کو انڈیا اتحاد کی چوتھی میٹنگ دہلی میں ہوئی جس میں ہم خیال پارٹیوں کے ساتھ ہم آہنگی بناتے ہوئے زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر جیت حاصل کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے انڈیا اتحاد کی مختلف جماعتوں کے ساتھ اتحاد مضبوط کرنے کے لئے اپنے پروگراموں کے کام کا خاکہ طے کرنے سے متعلق ہم آہنگی قائم کرنے کے لئے پارٹی نے پانچ سینئر لیڈروں کی قومی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ عام انتخابات کی تیاریوں کے پیش نظر تقریباً 24 ریاستوں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ ہوچکی ہے اور جلد ہی کوآرڈینیٹر مقرر کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 28 دسمبر کو کانگریس کے 138 ویں یوم تاسیس کے موقع پر پارٹی ناگپور میں ایک بہت بڑی ریلی نکال رہی ہے اور امید ہے کہ اس سے ایک نیا پیغام جائے گا۔ پارٹی کے نظریے کو مضبوط کرنے کے لیے ایک بار پھر 'ملک کے لیے عطیہ کریں' مہم کے تحت عوام کے دروازے پر دستک دی ہے۔ پارلیمنٹ میں حکومت کی من مانی کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، "دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی ہماری مثال بحران میں ہے۔ بی جے پی من مانی طریقے سے اہم بلوں کو بحث و مباحثے کے بغیر منظور کرکے جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ پارلیمنٹ کو حکمران جماعت کے پلیٹ فارم میں تبدیل کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ موجودہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں دونوں ایوانوں سے اتحاد کے 143 ارکان پارلیمنٹ کو بدقسمتی سے معطل کیا ہے، اپوزیشن کی غیر موجودگی میں اہم بلوں کی منظوری دے کر پارلیمنٹ کے وقار کے خلاف کام کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن جیسے اداروں پر اپنے قبضے میں کرنے کی کوشش کرکے حکومت نے آئین، پارلیمنٹ اور جمہوریت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔