وزارت تعلیم کے مطابق پنجاب، چنڈی گڑھ، تمل ناڈو، انڈمان ونکوبار جزیرے اور کیرالہ کو پی جی آئی کے تیسرے ایڈیشن میں A ++ گریڈ دیا گیا ہے۔ نیز بیشتر ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام ریاستوں نےگزشتہ برسوں کے مقابلہ میں اپنے درجات میں بہتری لائی ہے۔
انڈمان و نکوبار جزیرے، اروناچل پردیش، منی پور، پڈوچیری، پنجاب اور تمل ناڈو نے اپنے پی جی آئی اسکورز میں 10 فیصد یعنی 100 فیصد یعنی زیادہ پوائنٹ میں اضافہ کیا ہے۔ انڈمان و نکوبار جزیرے ، لکشدویپ اور پنجاب نے رسائی کے معاملے میں 10 فیصد (8 پوائنٹس) یا اس سے زیادہ کی بہتری دکھائی ہے۔
تیرہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں انفراسٹرکچر اور سہولیات میں 10 فیصد (15 پوائنٹس) یا اس سے زیادہ کی بہتری آئی ہے ، جبکہ انڈمان و نکوبار جزیرے اور اڈیشہ میں 20 فیصد یا اس سے زیادہ کی بہتری آئی ہے۔ اروناچل پردیش، منی پور اور اڈیشہ میں ایکویٹی (برابری) کی سطح میں 10 فیصد سے زیادہ بہتری آئی ہے۔ اس کے علاوہ 19 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستون میں حکمرانی کے عمل کے معاملے میں 10 فیصد (36 پوائنٹس) یا اس سے زیادہ کی بہتری آئی ہے۔
انڈمان ونکوبار جزیرے، آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، منی پور، پنجاب، راجستھان اور مغربی بنگال میں تقریبا 20 فیصد (72 پوائنٹس یا اس سے زیادہ) بہتری دکھائی گئی۔ یہ انڈیکس ریاستوں اور مرکز کےزیر انتظام ریاستوں کو مختلف اقدامات کے ذریعہ تعلیم کے شعبے میں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ تمام ریاستیں اور مرکزکے زیر انتظام ریاستیں تعلیم کے شعبے میں موجود خامیوں کی نشاندہی کرنے اور ان پر کام کرنے میں معاون ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ویژن کے تحت اسکولی تعلیم میں غیر معمولی تبدیلی لانے کے لئے پی جی آئی کا آغاز کیا گیا تھا۔ اس میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو 70 پیرامیٹرز کے ایک سیٹ کے تحت گریڈ دیئے جاتے ہیں۔ پہلی مرتبہ اس انڈیکس کو 2019 میں جاری کیا گیا تھا جو 2017-18 میں ریاستوں اور مرکز کے کے زیر انتظام ریاستوں کی طرف سے کئے گئے اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے جاری کیا گیا تھا۔