اردو

urdu

ETV Bharat / state

MIM On Corporation Ward Delimitation ایم آئی ایم نےکارپوریشن وارڈ حدبندی پر اعتراض داخل کیا

دہلی میونسپل کارپوریشن وارڈ حدبندی ڈرافٹ پر اعتراضات کا سلسلہ جاری ہے۔ آج آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے دہلی الیکشن آفیسر کو اس سلسلہ میں ایک لیٹر بھی دیا گیا جس میں کارپوریشن وارڈوں کی حدبندی میں اعتراض درج کرایا ہے۔ MIM On Corporation Ward Delimitation

ایم آئی ایم نےکارپوریشن وارڈ حدبندی پر اعتراض
ایم آئی ایم نےکارپوریشن وارڈ حدبندی پر اعتراض

By

Published : Oct 3, 2022, 10:54 PM IST

نئی دہلی: دہلی مجلس کے ریاستی صدر کلیم الحفیظ نے کہا کہ جو ڈرافٹ پیش کیا گیا اس میں صاف دکھائی دیتا ہے کہ دلت اور مسلم اکثریتی وارڈوں میں زیادہ ووٹروں کو رکھا گیا ہے حالانکہ پہلے سے یہ وارڈ ترقیاتی کاموں اور کارپوریشن سے ملنے والی سہولیات اور صاف صفائی کے اعتبار سے بدترین حالات کا شکارہیں، ضرورت اس بات کی تھی کہ ان کے لئے خصوصی تجاویز لائی جاتیں اور اسپیشل انتظامات کیے جاتے لیکن اس کے برخلاف ان وارڈ وں میں ووٹروں کی تعداد بڑھائی گئی جس سے ان وارڈوں پر مزید بوجھ پڑے گا اور حالات مزید خراب ہوں گے۔ MIM On Corporation Ward Delimitation

کلیم الحفیظ نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کارپوریشن کے وارڈوں میں ووٹروں کا تناسب برابر ہونا چاہیے اور خاص طورپر 22وارڈوں میں ووٹروں کی تعداد کم کی جانی چاہیے۔ انھوں نےایک فہرست جاری کرتے ہوئے کہا کہ سنگم وہار-اے 89899،ترلوک پوری 91991،سنگم وہار-بی 80720،سنگم وہار-سی 82013،دلشاد گارڈن 83935،دلشاد گارڈن 80132،ابو الفضل 76012،ذاکر نگر 76470،ہست سال 83484،سلطان پوری 81201،مبارک پور 80536،امن وہار 86546،سروپ نگر 81692،مکھرجی نگر 79914،سعادت پور 83347،نہال وہار 85571،روہنی (ایف) 81298،روہنی (D) 80948، پیتم پورہ 80594، وزیر پور۔ 87397،موہن گارڈن (مشرق) 80319،ننگلی سخراوتی 80162وغیرہ وارڈوں کی ووٹر نمبر لسٹ کو دیکھیں تو صاف نظر آتا ہے کہ دہلی ریاست کے میونسپل وارڈوں کومنمانی کرتے ہوئے تقسیم کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے ان وارڈوں کو مساوی نمائندگی اور مساوی ترقی کے مواقع نہیں ملیں گے۔ یہ تقسیم نہ تو دہلی کے کل ووٹروں کی اوسط پر مبنی ہے اور نہ ہی قانون ساز اسمبلی کی علاقائی حدود کی مساوی تقسیم پراس کی بنیاد ہے۔

ایم آئی ایم دہلی کے صدر نے کہا کہ ہمارا مشورہ ہے کہ دہلی کے ہر وارڈ کو ووٹروں کی مساوی تعداد میں تقسیم کیا جائے تاکہ ان کی ترقی اور نمائندگی برابر ہوسکے۔ تاکہ وارڈ کے منتخب نمائندوں کو مساوی اختیارات اور عوام کو مساوی فنڈز مل سکیں۔ کلیم الحفیظ نے کہا کہ دوسری جانب گریٹر کیلاش وارڈ 173میں 45174 ووٹر، پالم وارڈ 135میں 54400ووٹر، دوارکا وارڈ نمبر 130میں 45305ووٹر، رنجیت نگر وارڈ 87میں 54256ووٹر، کوہاٹ انکلیو وارڈ 61میں 63404ووٹر ہی ہیں۔ MIM On Corporation Ward Delimitation

انہوںنے کہا کہ منمانی کی حد یہ ہے کہ سیماپوری اسمبلی (ووٹر 236936)کو صرف تین وارڈ میں تقسیم کیا گیا جبکہ ترلوک پوری (241540)لکشمی نگر 241422))روہتاس نگر (240981)ا وربابر پور (240313)کوچار وارڈ میں تقسیم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تجویز ہے کہ سیماپوری کو بھی چار وارڈ میں تقسیم کیا جائے۔نیز سعادت پوروارڈ کا کوئی بھی حصہ موجودہ مجوزہ وارڈ میں شامل نہیں ہے کہ اسلئے نام بدل کر شری رام کالونی وارڈ رکھاجائے۔

یہ بھی پڑھیں : AIMIM Leader on Delhi Corporation Elections دہلی میں مجلس پوری طاقت سے کارپوریشن انتخاب لڑے گی، کلیم الحفیظ

ABOUT THE AUTHOR

...view details