نئی دہلی:دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سیسودیا نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اور اس کے لیڈروں پر نشانہ لگانے کے لیے مرکزی حکومت نوکر شاہی کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ منیش سیسودیا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی حکومت کے افسروں پر بی جے پی حکومت نے مرکزی حکومت سے گزشتہ سات سالوں سے غیر آئینی کنٹرول کر رکھا ہے اور غیر آئینی طریقے سے غلط استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کس طرح اپنے سیاسی فائدے کا غلط استعمال کرتی رہی ہے، اس کی مثال کل دہلی کو محکمہ اطلاعات کے ڈائریکٹر ایلیس واز کے ذریعے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے نام بھیجا گیا نوٹس ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ دہلی حکومت کے محکمہ اطلاعات کی سکریٹری ایلس وازنے اروند کیجریوال کو نوٹس بھیجا ہے کہ 2016-17کے آس پاس دہلی حکومت نے دہلی کے باہر جو اشتہار دیے تھے، ان کی 163کروڑ روپے وصولی اروند کیجریوال سے کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی ایلیس واز نے اروند کیجریوال کو قانونی طور پر دھمکی دی ہے کہ وہ 163کروڑ روپے 10دنوں کے اندر جمع کریں ورنہ ان پر کاروائی کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ محکمہ اطلاعات کی سکریٹری آئی اے ایس افسر ایلیس واز بی جے پی کے کہنے پر اروند کیجریوال کو دھمکی دے رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی دہلی حکومت کے افسروں کو کام نہیں کرنے دے رہی ہے۔ افسر اگر عوام کا کام کر ر ہی ہے تو اسے روک دیتی ہے اور ان کا ستعمال وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور ان کے لیڈروں کو نشانہ بنانے کے لیے کر رہی ہے۔ یہ اہلکاروں پرغیر قانونی کنٹرول کا ناجائز استعمال ہے۔ اس لیے بی جے پی دہلی حکومت کے سروس ڈپارٹمنٹ پر غیر آئینی طریقے سے قبضہ کر کے بیٹھی ہے، تاکہ ان کا غلط استعمال کر سکے اور وزیر اعلی کو اہلکاروں کے ذریعے سے اس طرح کے نوٹس بھیج کر کام نہ کرنے دے۔