دیہی علاقوں سے شہروں میں آکر مزدوری کرنے والے مزدوروں کو محض کام کرنے کی پریشانی نہیں ہے بلکہ انہیں کام کی تلاش کے لیے بھی کافی مشقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
لیکن حکومت کی جانب سے کوئی خاص انتظامات نہیں کیے جانے سے انہیں اپنے گھر سے دوسرے شہر جانے کی پریشانی اٹھانی پڑتی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ مزدور کو پسینہ سوکھنے سے پہلے سے مزدوری دے دینی چاہیے تاکہ وہ مطمئن ہوجائے۔
تاہم ایسا نہیں ہوتا کچھ لوگ کمزور اور مظلوم سمجھ کر ان کے ساتھ زیادتی واستحصال کرتے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے کچھ مزدوروں سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں محض آٹھ گھنٹے کام کرنے کے بعد 230 روپے ملتے ہیں جبکہ دہلی کی قانون کے حساب سے مزدور کو کم از کم 13350 روپے ماہانہ دیا جانا چاہیے، لیکن اس قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ملازمین کے ساتھ ان کے حقوق کی خلاف ورزی کی جاتی ہے۔