نئی دہلی:اس موقع پر c اور سینئر وکیل سائی دیپک بھی موجود تھے۔ اس موقع پر کیرالہ کے گورنر خان نے کہا کہ انسانیت سے بنی میراث یا ورثہ لازوال ہے۔ جبکہ مادی ورثے کی عمر ہوتی ہے اور اس کے بعد وہ فنا ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے دہلی کے پرانے قلعے اور شری کرشن کی بھگوت گیتا کی مثال دی۔
انہوں نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک ایسی تنظیم ہے جس میں کوئی نہیں پوچھتا کہ ذمہ دار کون ہے، بلکہ وہ کہتے ہیں کہ اگر کچھ ناہموار حالات ہیں تو ہم اپنی کوششوں سے ان کو سدھار لیں گے۔انہوں نے ادیگورو شنکراچاریہ کے تعارف کو ہندوستانی کی شناخت کے لیے بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم شعور کی شکل میں روح ہیں جسم کی نہیں۔ بے غرضی ہی دین ہے اور تکلیف دینا گناہ ہے۔ کتاب کے مصنف سابق ایم پی بلویر پنج نے کتاب کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ حقیقت یا حقیقت کو توڑ مروڑ کر بیانیہ کو اپنے ایجنڈے کے مطابق پیش کرنا ہوگا۔