نئی دہلی: ممبر آف پارلیمنٹ کنور دانش علی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں رمیش بدھوڑی کے واقعہ کو تقریباً 8 دن گزر چکے ہیں، لیکن ابھی تک کارروائی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔ اسی لیے اب میں نے پی ایم مودی کو خط لکھا ہے کیونکہ وہ خود کہتے ہیں کہ نئی پارلیمنٹ میں نئے اور مضبوط خیالات کو جگہ دی جائے گی۔ ابھی ہمارے ملک میں جی ٹوئنٹی ہوا ہے۔ اس دوران باپو کی سمادھی پر جانے کے لیے دنیا بھر سے لوگ ہمارے ملک آتے تھے لیکن یہ واقعہ باپو کے ہی ملک میں پیش آیا۔ اس معاملہ میں وزیر اعظم کی خاموشی نہیں ٹوٹی ہے۔ جب کہ وہ چھوٹے چھوٹے واقعات پر بولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس معاملہ میں رمیش بدھوڑی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو یہ ہمارے ملک کی پارلیمنٹ کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔ ہماری جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔
(1) میں نے پی ایم مودی کو خط لکھ کر کارروائی کا مطالبہ کیا (2) میں نے پی ایم مودی کو خط لکھ کر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، کنور دانش علی یہ بھی پڑھیں:
Ramesh Budhuri's abuse in Parliament کنور دانش علی کو گالی دینا آئین کو گالی دینا ہے: عبیداللہ خان اعظمی
پوری دنیا دیکھ رہی ہے یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ وزیر اعظم کے پاس ایسی تقریر پر کوئی بیان نہیں ہے۔ اگر وزیر اعظم اس معاملہ پر خاموش رہتے ہیں تو صرف ایک رمیش بدھوڑی ہیں، اگر وہ یہ نہیں کہتے ہیں تو دوسرے لوگوں کی ہمت بڑھے گی اور دوسرے بھی ایسا ہی کریں گے۔ مجھے جو دھمکیاں دی جارہی ہیں اس کے اسکرین شاٹس بھی میں نے وزیر اعظم کو بھیجے ہیں۔
(3) میں نے پی ایم مودی کو خط لکھ کر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، کنور دانش علی نشی کانت دوبے کا الزام سستی سیاست کا نتیجہ ہے۔ نشی کانت دوبے کو سستی سیاست سے باز آنا چاہیے۔ میں ملک کے وزیر اعظم سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ نہ صرف بی جے پی کے لیڈر ہیں بلکہ اس ایوان کے لیڈر بھی ہیں۔ جہاں مجھے زبانی طور پر مارا گیا تھا، انہیں پوچھنا چاہیے کہ بیدھوری نے ایسا کیوں کیا؟