نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ معاشیات نے آبادی کے عالمی دن کے موقع پر آبادی اور ترقی کے موضوع پر بین الاقوامی سمپوزیم کا انعقاد کیا۔ پروگرا م کے کلیدی مقررین ڈاکٹر دیانے کوفے(ٹیکساس یونیورسٹی،آسٹن،امریکہ) اور ڈاکٹر سری نواس گولی (انڈین انسٹی ٹیوٹ فار پاپولیشن سائنسز،ممبئی)۔ اور ڈاکٹر تنمے مہاپاترا (ڈائریکٹر،ڈاٹا اینڈ لرننگ، سی اے آر ای، انڈیا سولیوشن فار سسٹین ایبل ڈولپمنٹ)نے پروگرام کی نظامت کے فرائض انجام دیے ہیں۔
صدر شعبہ معاشیات، پروفیسر اشیریف علیان نے مباحثے کے شرکاء اور سامعین کا خیر مقدم کیا۔ افتتاحی خطبے میں پروفیسر علیان نے آبادی کے عالمی دن کی اہمیت اجاگر کی اور آبادی کے عالمی دن دو ہزار تیئس کے مرکزی خیال’ان لیشنگ دی پاور آف جینڈر اکولیٹی:اپ لفٹنگ دی وائس آف وومین اینڈ گرلز ٹو انلاک اور ورلڈز انفنٹ پوسیبلیٹیز ‘کا بھی ذکر کیا۔
ڈاکٹر دیانے ہندوستان میں ماؤں اور بچوں کی اموات کی صورت حال کو اجاگر کرتے ہوئے اپنی تقریر شروع کی اور ہندوستانی اموات کی نقل مکانی کے رول پر زور دیا جو عالمی اعداد و شمار کو ایک صورت دے گا۔ پالیسی سازی اور ہندوستانی ماؤں اور بچوں کی اموات کے مستقبل کی ٹریجکٹیریز کو شکل دینے کے سلسلے میں بھی انھوں نے ڈاٹا کی اہمیت بتائی۔ ڈاکٹر دیانے نے سیمپل رجسٹریشن سسٹم (ایس آر ایس) اور نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس) کے تخمینوں کا موازنہ کرکے ہندوستانی اموات کی بصیرت افروز تصویر پیش کی ہے۔