دارالحکوت دہلی میں واقع جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بیچلر آف فائن آرٹس (اپلائیڈ آرٹس) کورس کے چوتھے سال کی طالبہ ثناء قدیر کو عالمی آرٹ مقابلے میں کارٹون اینڈ السٹریشن زمرے میں فاتح کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔
'یونائٹیڈ اگینسٹ کورونا ایکسپریس تھرو آرٹ' نامی یہ مقابلہ انڈین کونسل برائے ثقافتی تعلقات (آئی سی سی آر)، نئی دہلی کے زیر اہتمام عمل میں آیا تھا۔
اس مقابلہ میں دنیا بھر سے بڑی تعداد میں فنکاروں نے کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں اپنے جذبات، احساسات، نظریات اور خیالات پیش کرنے کی کوشش کی تھی۔
ثناء کی کارٹون اینڈ السٹریشن زمرے میں جیت پوری دنیا کے الگ الگ خطوں سے 8،000 سے زیادہ فن پارے موصول ہوئے تھے اورجج حضرات کے لئے کئی اچھے کاموں میں سے چند کا انتخاب کرنا ایک مشکل ترین کام تھا۔
ثناء نے اپنے فن میں کووڈ-19 کو ایک چھوٹی سی مخلوق کے طور پر دکھایا ہے، جو پورے شہر میں چل رہا ہے اور وائرس پھیلتا جا رہا ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے مقابلہ میں فاتح قرار پانے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کا نام روشن کرنے پر ثناء کو مبارکباد پیش کی۔
ثناء کی بنائی ہوئی السٹریشن انہوں نے ثناء کو اس کے روشن مستقبل اور خوشحال زندگی کے لئے نیک خواہشات اور تمناؤں کا اظہار کیا۔
ثناء نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا 'کووڈ-19 کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران اس نے کورونا وائرس سے متعلق متعدد نمونے بنائے اور خوش قسمتی سے آئی سی سی آر مقابلہ میں بھی یہی موضوع تھا'۔
انھوں نے امید جتائی کہ وہ یونیورسٹی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے اورمحنت کریں گی اور یونیورسٹی کا مزید نام روشن کریں گی۔