نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ Jamia Millia Islamia شعبۂ سول انجینیئرنگ کی تین ٹیموں نے پانی سکیورٹی اور کمیونٹی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے روایتی مقامی واٹر باڈیز کو قوت بخشنے اور ان کے احیا کے طور طریقوں کا جائزہ لیا گیا جن کی سربراہی شعبے کے پروفیسران بطور انسٹی ٹیوٹ نوڈل آفیسر کررہے تھے۔ ہر ٹیم میں پندرہ انٹرن طلبا بھی شریک تھے۔ پروفیسر قمر الہدیٰ (آئی این او) کی سربراہی والی ٹیم نے واٹر چینل ستپولا گندھک کی باؤلی کا جائزہ لیا جب کہ پروفیسر شمشاد احمد (آئی این او) باؤلی وزیر پور کا گنبد کا جائزہ لیا۔ اس جائزہ میں ہر ٹیم کو آل انڈیا کونسل آف ٹکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) وزارت ہاؤسنگ اینڈ شہری امور (ایم او ایچ یو اے)سے دس ہزار روپے وظیفہ اور ایک سرٹیفکٹ دیا جائے گا۔ Jamia Students Studied the Regeneration of Water Bodies
Water Bodies in Jamia جامعہ کے طلبا نے تاریخی واٹر باڈیز کے احیا کا جائزہ لیا
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے آبی ذخائر کی تخلیق نو کا جائزہ لیا ہے۔ شعبۂ سول انجینیئرنگ کی تین ٹیموں نے مقامی واٹر باڈیز کو قوت بخشنے کے طور طریقوں کا مشاہدہ کیا۔ اس جائزہ میں ہر ٹیم کو آل انڈیا کونسل آف ٹکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) وزارت ہاؤسنگ اینڈ شہری امور (ایم او ایچ یو اے) سے دس ہزار روپے وظیفہ اور ایک سرٹیفکٹ ملے گا۔ Jamia Millia Water Bodies
یہ بھی پڑھیں:
آل انڈیا کونسل آف ٹکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) نے ’مشن امرت سروور جل سن رکشن‘ کے تحت یہ کام شعبہ سول انجینیئرنگ جامعہ ملیہ اسلامیہ کو سونپا۔ اس اسکیم کو ایم او ایچ یو اے، حکومت ہند نے شروع کیا تھا۔ ایم او ایچ یو اے نے پروگرام کے حصے کے طور پر ملک بھر سے تہذیبی اور تاریخی طور پر تین سو سے زیادہ اہم واٹر باڈیز کو نشان زدکیا ہے۔ تینوں ٹیموں نے تاریخی اور اسپیو ٹیمپورال انالیسس، آبی مطالعات، نشیبی علاقوں کا تحفظ، واٹر باڈیز کے نقشہ جات تیار کرنا، واٹر باڈیز کی روح کو قید کرنے والی تصاویر لینا، بہترین عوامی جگہ کے طور پر خطے کوری امیچ کرنا اور جائزہ کے حصے کے طور پر واٹر باڈی کے احیا اور اسے پرقوت بنانے کے لیے ایکشن پلان تیار کیا۔ JMI students conduct study to revive water bodies in Delhi