وہیں اس پورے معاملے کو لیکر جامعہ ایلومینائی ایسوسی ایشن کے صدر شفا الرحمٰن نے کہا کہ یہ سب بی جے پی کے رہنماؤں کے ذریعے دیے گیے متنازعہ بیان کا نتیجہ ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے اس پورے معاملے کو منصوبہ بند سازش بتایا۔ انہوں نے کہا کہ متنازعہ تقریر دینے کو لیکر بی جے پی رہنماؤں کے خلاف پولیس میں شکایت کی ہے۔
جامعہ ایلومینائی ایسوسی ایشن کے صدر شفا الرحمٰن نے جامعہ کے طلبہ پر ہوئے حملے کی مزمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کرایا گیا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے پولیس پر تعصب برتنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ پولیس نے پہلے ہی یہ کہ دیا تھا کہ وہ اس مارچ کو روکیں گے۔
وہیں اس واقعے کے دوران پولیس خاموش تماشائی بن کر سب کچھ دیکھتی رہی اور جب مظاہرین حملہ آور کی جانب بڑھے تو پولیس نے مستعدی دکھاتے ہوئے گرفتار کر لیا۔
وہیں ہندو مہاسبھا کے ذریعے حملہ کرنے والے شخص کو اعزاز سے نوازے جانے کی بات کو شرمناک بتایا اور کہا کہ ہندو مہاسبھا کے اس بیان سے سمجھ آتا ہے کہ ملک کس جانب جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ کمیونٹی اس واقعے کے ملزمین کو سخت سے سخت سزا دلوائے گی۔ جس کے تحت انہوں نے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر، بی جے پی رکن پارلیمان پرویش ورما اور بی جے پی کے ماڈل ٹاؤن سے امیدوار کپل مشرا سمیت گولی چلانے والے شخص کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رہنماؤں نے سی اے اے ار این آر سی کو لیکر چل رہے احتجاجی مظاہرے کو لیکر متنازعہ بیان دیا تھا، جس کا نتیجہ تھا کہ اس شخص نے طلبہ پر گولی چلائی۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کمیونٹی مہاتما گاندھی کے نظریات پر چلتی ہے۔ جبکہ بی جے پی کے یہ رہنما اور حملہ آور کو اعزاز سے نوازے جانے کی بات کہنے والے گوڈسے کے حمایتی ہیں۔
جامعہ کے شفا الرحمٰن نے کہا کہ یہ حملہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحتت مظاہرے کو روکنے اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہو اتھا، لیکن وہ رکنے والے نہیں ہیں۔
یہ مظاہرین لگاتار تب تک جاری رہے گا، جب تک سی اے اے اور این آر سی واپس نہیں لیا جاتا ہے۔ وہیں جامعہ ایلومینائی ایسوسی ایشن کے صدر شفاالرحمٰن نے کہا کہ اس واقعے کے مدنظر احتیاطً مظاہرے کی جگہ پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی پلاننگ بنائی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی والینٹیئرس کو اور زیادہ مستعد کیا جائے گا۔ جس سے مستقبل میں اس طرح کے واقعے رونما نہیں ہوں۔