ریاست اتر پردیش میں مدارس کے سروے کرائے جانے کا معاملہ سرخیوں میں ہیں جہاں ایک طرف اس کی مخالفت کی جا رہی ہے وہیں دوسری طرف کچھ لوگ اس فیصلے کو صحیح ٹھہرا رہے ہیں۔گزشتہ دنوں جمیعت علماء ہند نے دہلی میں اسی مسئلہ پر میٹنگ کی تھی۔اس کے بعد اب جماعت اسلامی ہند کی جانب سے بھی مدارس میں سروے کرائے جانے سے متعلق حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔Jamaat Islami Hind Reaction ON Madarsa Survey
اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جماعت اسلامی ہند کے قومی جنرل سیکریٹری محمد احمد سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں جمعیت علماء ہند کی میٹنگ میں بھی جماعت اسلامی کے نمائندے نے موجودگی درج کرائی تھی تاہم اب جماعت اسلامی ہند نے بھی اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
Jamaat Islami Hindمدارس میں سروے کے خلاف صحیح قدم نہیں
محمد احمد کا کہنا تھا کہ وہ یوگی حکومت کے اس فیصلے کو صحیح نہیں سمجھتے کیوںکہ مدارس خو ہے وہ تعلیم دینے کے معاملے میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے یہ چھوٹے چھوٹے مدارس ان غریب بستیوں میں جاکر تعلیم دیتے ہیں جہاں سرکار بھی پہنچنے میں کامیاب نہیں پو پاتی۔ حکومت کو ان مدارس کی قدر کرنی چاہیے نا کہ ان کے راستہ میں رکاوٹ پیدا کریں۔Jamaat Islami Hind
مدارس میں سروے کے خلاف صحیح قدم نہیں
یہ بھی پڑھیں:Decision Reserved on Umar Khalid's Bail Plea دہلی فسادات کیس میں عمر خالد کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
قابل ذکر ہے کہ ریاست آسام میں متعدد مدارس کو بلڈوزر کے ذریعے زمیںندوز کر دیا گیا ہے جبکہ ریاست اتر پردیش میں فی الحال سروے کرائے جانے کی بات کہی جا رہی ہے۔ ایک اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش میں تقریبا 40 ہزار سے زائد مدارس موجود ہیں جبکہ رجسٹرڈ مدارس کی تعداد 16461 ہے۔