اردو

urdu

ETV Bharat / state

Palestine-Israel War فلسطین کے حق میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کی قرار داد

فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ پر مختلف ممالک کے سربراہان نے رد عمل کا اظہار کیا۔ بیشتر اسلامی ممالک نے فلسطین کی حمایت کرتے ہوئے اسرائیل کی مذمت کی ہے۔ World leaders reacted on Palestine-Israel War

rahul gandhi on cast census
rahul gandhi on cast census

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 11, 2023, 9:01 AM IST

نئی دہلی: کانگریس پارٹی نے حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں فلسطین کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ گذشتہ روز کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کانگریس نے ایک قرار داد منظور کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی میں جاری جنگ میں ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ہمیں اس کا بہت افسوس ہے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی فلسطینی عوام کے زمین خود مختاری، عزت نفس اور عزت کے ساتھ زندگی گذارنے کے حقوق کے لئے اپنی حمایت کا اعلان کرتی ہے۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں مودی حکومت نے اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان کیا ہے۔ اور کہا کہ حماس کے حملے کے پیش نظر ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔

مزید پڑھیں: دنیا بھر میں فلسطین اور اسرائیل کی حمایت و مخالفت میں مظاہرے

اسی معاملے پر کانگریس رہنما راشد علوی نے کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں فلسطین پر قرار داد منظور ہونے پر کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جو کچھ ہورہا ہے وہ قابل افسوس ہے اور انتہائی بدقسمتی کی بات ہے۔ راشد علوی نے کہا کہ یوکرین روس جنگ کے دوران حکومت ہند کا موقف تھا کہ جنگ ختم ہونی چاہیے اور اسرائیل فلسطین جنگ کے دوران مودی حکومت کا موقف مختلف ہے، اسرائیل فلسطین جنگ کے لئے حکومت کا یہی موقف ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو امریکہ اور دونوں ممالک سے بات کرنی چاہیے تھی، عام نہتے شہریوں کی ہلاکت ہورہی ہے، اور جنگ بندی ہونی چاہیے۔ راشد علوی نے کہا کہ اگر ہم اسرائیل کا ساتھ دیں گے تو خلیجی ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔ سمجھیں کہ حکومت اس جنگ میں صرف ایک ملک کا ساتھ کیوں دے رہی ہے؟

شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کانگریس کی فلسطین کے تعلق سے قرار داد پر کہا ہے کہ "فلسطین کی حمایت کرنا ہندوستان کے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے، اندرا گاندھی کے دور میں فلسطین کی حمایت کرنے والا ہندوستان پہلا ملک تھا۔ صرف ہم ہی نہیں، اٹل بہاری واجپائی نے بھی فلسطین کی حمایت کی تھی"۔

وہیں دوسری جانب بی جے پی کے مختلف رہنماؤں نے فلسطین پر کانگریس ورکنگ کمیٹی کی قرارداد پر مختلف قسم کا رد عمل کا اظہار کیا۔ بی جے پی رہنما راجیہ وردھن سنگھ راٹھور نے کہا کہ " میرا خیال ہے کہ وزارت خارجہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بین الاقوامی معاملے پر وزیراعظم کے دفتر کے ذریعے ملک کا نظریہ رکھے، کانگریس کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ ملک کے نظریات سے ہٹ کر اپنی سوچ ظاہر کرنے کی کوشش کرتی ہے، ڈوکلام معاملے میں بھی ایسا ہی ہوا"۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری نے اس معاملے پر کہا کہ "یہ اس قدر تشویشناک اشارہ ہے کہ کانگریس عسکریت پسندوں کی حمایت کر رہی ہے، اسرائیل پر حماس کے حملے کی جس طرح کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں، اگر کانگریس اب بھی حماس اور فلسطین کی حمایت کر رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ شدت پسندوں کے حامی ہیں"۔

مزید پڑھیں: ایران کا اسرائیل فلسطین جنگ کے معاملے پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب

واضح رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں دو طرفہ کاروائیوں کے باعث اب تک دیڑھ ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ فلسطین اسرائیل کے درمیان جاری جنگ پر مختلف ممالک نے بھی اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details