کانگریس کی مہم، آپ کی والدہ اور دہلی کی سابقہ وزیراعلیٰ مرحوم شیلا دکشت کے دور میں ہونے والی ترقی پر منحصر نظر آتی ہے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ آپ اہم انتخابات میں فعال طور پر شامل نظر نہیں آتے ہیں۔ آپ کی کیا رائے ہے؟
میں دہلی کے بیشتر رہنماؤں اور دہلی کے انچارج ' اے آئی سی سی' سے نہیں ملا۔ اس موقع پر ان مسائل پر بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ لہذا، میں پچھلے پانچ چھ برسوں سے غیر فعال رہا ہوں۔ جب شیلا جی اسٹیٹ یونٹ کی چیف بنی تھیں، میں ان کی مدد کر رہا تھا۔ تب سے پس منظر میں کانگریس کے لئے سیاسی کام کر رہا ہوں۔
سنہ 2015کے دہلی انتخابات میں کانگریس ایک بھی اسمبلی نشست نہیں جیت سکی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ پارٹی اس بار بھی لڑائی کے موڈ میں نہیں دکھائی دیتی ہے۔ اس بار پارٹی کے امکانات کو آپ کس طرح دیکھتے ہیں؟
ظاہر ہے، ایک بھی رکن اسمبلی نہ ہونا اور میونسپل کارپوریشن انتخابات میں بھی بہتر مظاہرہ نہیں کر پانا، ایک دھچکہ تھا۔ ہمیں ایک مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں یہ امید افزا تھا کہ ہم پانچ نشستوں پر دوسرے نمبر پر آئے تھے اور دو پر اگر امیدواروں کا اعلان جلد ہی کیا جاتا تو ہم اچھا مظاہرہ کرتے .. پھر شیلا جی کا انتقال ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ ہمارے سامنے دو کافی بڑے چیلنج ہیں۔ اصل میں ہمارے پاس ویسے وسائل نہیں ہیں جو آپ اور بی جے پی کے پاس ہیں۔ میڈیا سمجھوتہ کر رہا ہے۔ آپ کی حکومت اوسط حکومت ہے۔ میں نے ان کی مہم سنی ہے۔ یہ ایک پروپگنڈہ ہے کہ لوگ پہلی بار ترقیاتی کاموں پر ووٹ دے رہے ہیں۔ دونوں ہی، چیف منسٹر اروند کیجریوال اور ان کے نائب منیش سسودیا یہ کہتے رہے ہیں کہ انہوں نے سرکاری اسکولز کو بہتر کیا ہے لیکن شیلا جی کے وقت میں بھی انہی اسکولز نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ پہلے کی بنسبت ڈی ٹی سی بسوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اور گرین کور کم ہوتا جارہا ہے۔ کیجریوال کی آلودگی کی 25 فیصد کمی کی دلیل ایک جھوٹ ہے۔
لیکن کانگریس انتخابی مہم میں زیادہ دلچسپی کیوں نہیں دکھائی؟
ہم پوسٹرز اور میڈیا پر دستیاب نہیں ہیں۔ شیلا جی کی حکومت کے پاس کبھی بھی پورے صفحے کے اشتہارات کے لئے فنڈز نہیں تھے لیکن کیجریوال ہر دوسرے دن اخباروں میں پورے صفحے کے اشتہارات دے رہے ہیں اور اس کا میڈیا پر اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے سرکاری رقوم کا غلط استعمال کیا ہے۔ ہم اس پروپیگنڈے کا مقابلہ کانگریس کے دور کے وعدے اور کیجریوال کے ذریعہ شروع کی جانے والی سبسڈی سے بھی کر سکتے ہیں۔ ہم اپنے ورکر نیٹ ورک کے ذریعے لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ووٹرز کو اس کا احساس ہوگا۔ لیکن جن لوگوں نے کانگریس کا دور نہیں دیکھا اور صرف آپ کے پروپیگنڈے کو ہی سنا ہے یہ ایک چیلنج ہے۔
کانگریس نے دہلی انتخابات میں وزیر اعلی کا نام واضح کیو نہیں کیا؟