اردو

urdu

ETV Bharat / state

'عالمی شخصیات کو غیر ذمہ دارانہ بیان سے گریز کرنا چاہیے'

وزارت خارجہ نے آج یہاں ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی پارلیمنٹ نے بحث و مباحثے کے بعد زراعت کے شعبے میں بہتری لانے کے لئے قوانین نافذ کئے ہیں۔ یہ اصلاحات کاشتکاروں کے لئے مزید اختیارات اور مارکیٹ تک براہ راست رسائی کو یقینی بناتی ہیں اور معاشی طور پر منافع بخش زراعت کی راہ بھی ہموار کرتی ہیں۔

بین الاقوامی شخصیات کو کسان تحریک پر غیر ذمہ دارانہ تبصرے سے گریز کرنا چاہئے: وزارت خارجہ
بین الاقوامی شخصیات کو کسان تحریک پر غیر ذمہ دارانہ تبصرے سے گریز کرنا چاہئے: وزارت خارجہ

By

Published : Feb 3, 2021, 11:02 PM IST

بھارت نے کسان تحریک کے سلسلے میں معروف بین الاقوامی شخصیات کے تبصرے کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے انہیں مشورہ دیا ہے کہ ایسی تحریکوں کو بھارت کی جمہوری سیاست کے تناظر میں دیکھا جانا چاہئے اور کوئی بھی تبصرہ کرنے سے پہلے حقائق کو پہلے سمجھنا چاہئے۔

وزارت خارجہ نے آج یہاں ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت کی پارلیمنٹ نے بحث و مباحثے کے بعد زراعت کے شعبے میں بہتری لانے کے لئے قوانین نافذ کئے ہیں۔ یہ اصلاحات کاشتکاروں کے لئے مزید اختیارات اور مارکیٹ تک براہ راست رسائی کو یقینی بناتی ہیں اور معاشی طور پر منافع بخش زراعت کی راہ بھی ہموار کرتی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے کچھ حصوں کے کسانوں کے ایک چھوٹے سے طبقوں کو ان اصلاحات پر کچھ اعتراض ہے۔ مظاہرین کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے حکومت نے ان کے نمائندوں کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کیں۔ مرکزی وزیر بات چیت میں شامل ہیں اور اب تک مذاکرات کے 11 دور ہوچکے ہیں۔ حکومت نے بھی قوانین ملتوی رکھنے کی تجویز پیش کی ہے اور یہ تجویز وزیر اعظم کی طرف سے آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:زرعی قوانین کو واپس لے حکومت: غلام نبی آزاد

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان سب کے باوجود یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ خودغرض گروہ احتجاج کرنے والوں پر اپنا ایجنڈا مسلط کرنے اور تحریک کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ چیز ملک کے یوم جمہوریہ 26 جنوری کے موقع پر دیکھاگیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details