بھارتی وزیر مواصلات روی شنکر پرساد نے کہا کہ بھارت عالمی سطح پر ٹیلی مواصلات کی دوسری بڑی منڈی کی حیثیت سے اپنا مقام بنا چکا ہے۔ یہاں ایسا اقدام اٹھایا گیا ہے جس میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی ضرورت ہوگی۔
روی شنکر پرساد نے کہا کہ دنیا بھر کی بڑی کمپنیوں ایپل اور دیگر کو بھارت میں سرمایہ کاری کے لیے موزوں بنانے اور برآمدی منڈیوں کے لیے ایک بہت بڑی مارکیٹ پیش (آفر) کرتا ہے۔
یہاںانویسٹ ڈیجیکم 2019کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پرساد نے کہا کہ کارپوریٹ ٹیکس کو کم کرنے کے بارے میں حکومت کے حالیہ فیصلے نے بھارت کو بیرونی راست سرمایہ کاری ( ایف ڈی آئی ) کے لیے زیادہ مناسب اور پرکشش مقام بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ' ویتنام اور تھائی لینڈ کی طرح ٹیکس کی وصولی کے ساتھ ہی بھارت کو بھی دنیا کا سب سے بڑا ایف ڈی آئی حصہ مل سکتا ہے '۔
پرساد نے کہا کہ ' ملک میں سنہ 20-2019 میں 64 ارب ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی گئی، جس میں ٹیلی کام سیکٹر کو 2.67 بلین ڈالر ملے۔ الیکٹرانکس، کمپیوٹر سوفٹ ویئر اور ہارڈ ویئر میں یہ رقم 6.4 بلین ڈالر تھی '۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ڈیجیٹل انڈیا کے وژن کا ذکر کرتے ہوئے پرساد نے کہا کہ مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ اور انٹرنیٹ آف تھنگ جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز بھارت میں آئی سی ٹی کے شعبے میں اہم کردار ادا کریں گی اور پانچ ٹریلین کے مجموعی منصوبہ بند ہدف 2024 تک ایک ٹریلین ڈالر سے زیادہ کا حصہ حاصل کرے گی۔