دونوں افواج کے مابین مشرقی لداخ میں ایکچوئل لائن آف کنٹرول کے مسئلہ پر پیر کو ہوئی کور کمانڈر سطح کی بات چیت میں اس پر اتفاق رائے ہوا۔
فوج کے ذرائع نے آج بتایا کہ خوشگوار، مثبت اور تخلیقی ماحول میں ہوئی اس با ت چیت میں دونوں فریق موجودہ صورتحال سے پیچھے ہٹنے پر راضی ہوگئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مشرقی لداخ میں ٹکراؤ والے علاقوں سے افواج کے پیچھے ہٹنے کے طور طریقوں پر بھی بات چیت ہوئی اور دونوں فریق ان پر عمل کریں گے۔
مشرقی لداخ میں گلوان نالے کے نزدیک بھارتی اور چینی فوج کے درمیان گزشتہ 15 جون کو ہوئے تصادم کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کور کمانڈر سطح کی یہ پہلی میٹنگ تھی۔
گولان کے تصادم میں بھارت کے 20 فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ چین کے بھی کئی فوجی ہلاک ہوئے تھے لیکن اس نے ان کی تعداد نہیں بتائی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پیر کو صبح ساڑھے گیارہ سے رات ساڑھے 10 بجے تک چلی اس میٹنگ میں طے ہوا کہ دونوں افواج مرحلہ وار طریقہ سے پیچھے ہٹیں گی۔ دونوں افواج کو کتنا پیچھے ہٹانے ہے یہ ٹکراو والے ہر علاقہ کے لئے الگ الگ طے ہوا ہے۔
میٹنگ میں بھارت نے گلوان گھاٹی میں 20 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت اور کئی دیگر کے زخمی ہونے کا معاملہ بھی اٹھایا۔ یہ طے ہوا کہ دونوں فریق مل کر ایسے اقدامات کریں گے تاکہ اس طرح کے واقعات پھر سے نہ ہوں۔