تبلیغی جماعت کے افراد کے ذریعہ پلازما تھیراپی کے لیے خون عطیہ کرنے کے اعلان نے ان پر عائد الزامات کو ان کی تعریف و ستائش میں بدل دیا ہے۔
واضح رہے کہ کووڈ 19 وباء کے پھیلاؤ کے لیے تبلیغی جماعت کے افراد پر تلخ اور سنگین حد تک الزامات عائد کیے، تبلیغی جماعت کے امیر مولانا سعد پر اس تعلق سے غیرارادتاً قتل کا مقدمہ بھی درج کیا گیا، تاہم ان کی ہی اپیل پر اب تبلیغی جماعت کے افراد نے پلازما تھیراپی کے لیے خون عطیہ کرنا شروع کر دیا ہے۔
سیںکڑوں تبلیغی افراد پلازما تھیراپی کے لیے آگے آئے، ویڈیو تبلیغی جماعت کے کئی افراداب تک پلازما تھیراپی کے لیے خوب دے چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دہلی کے سلطان پوری کوارنٹائن سینٹر سے 4 تبلیغی ارکان نے پلازما عطیہ کیا، جبکہ نریلہ کوارنٹائن سینٹر سے 190، سلطان پوری سینٹر سے 51 اور منگول پوری سینٹر سے 42 تبلیغی افراد اپنا پلازما عطیہ کریں گے۔
یہ وہ افراد ہیں جن کی کووڈ 19 رپورٹ مثبت آئی تھی اور علاج میں وہ صحت یاب ہوئے۔
- ان کے ذریعہ پلازما عطیہ کرنے کاکیا مطلب ہے؟
دراصل پلازما تھیراپی دراصل ایک طریقہ علاج ہے جو کنویلیسنٹ سیرم(convalescent serum)ہے، اسے پلازما تھراپی بھی کہا جاتا ہے، پلازما سے علاج کے لیے کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے شخص سے خون حاصل کرنا ہوتا ہے اور پھر اس میں سے علیحدہ کیے گئے پلازما کو مریض میں منتقل کیا جاتا ہے۔
پلازما دراصل خون کا ایک شفاف حصہ ہوتا ہے جو خونی خلیے کو علیحدہ کرنے پر حاصل ہوتا ہے، پلازما میں اینٹی باڈیز اور دیگر پروٹین شامل ہوتے ہیں، اینٹی باڈیز کے حامل پلازما کی منتقلی سے بیمار شخص کو مرض سے لڑنے کے لیے 'غیر فعال مدافعت' فراہم ہوتی ہے۔
اس تھیراپی کے لیے عام طور پر رضا مند نہیں ہوتے لیکن تبلیغی جماعت کے افراد نے نہ صرف اپنا خون عطیہ کرنے پر رضا مندی ظاہر کی بلکہ اس کی شروعات بھی ہوچکی ہے جس کی تعریف خود حکمراں جماعت بی جے پی کے رہنما کررہے ہیں، دوسری جانب خود دہلی حکومت نے تبلیغی جماعت کی ستائش کی ہے، دہلی کے وزیراعلیٰ اروندکیجریوال نے کل ٹویٹ کرکے پلازما ڈونیٹ کرنے والوں کی ستائش کی۔