ہاتھرس جنسی اجتماعی جنسی زیادتی معاملے کو لے کر میوات کے نواح میں آج خواتین نے اترپردیش حکومت کے خلاف زبردست احتجاج کرکے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا پتلا نذر آتش کیا ۔
اس موقع پر مظاہرین نے پتلہ کو چوڑیاں پہنا کر اپنے غصہ کا اظہار کیا۔ اس دوران گاندھی پارک سے بائی پاس تک احتجاج کرتے ہوئے پیدل مارچ کیا۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت نے مظاہرین سے بات چیت کی۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ، 'ہاتھرس کی متاثرہ کے گنہگاروں کو بھانسی دی جائے اور متاثرہ خاندان کو کم از کم دو کروڑ کا معاوضہ دیا جائے۔'
ان کا کہنا ہے کہ، 'جس طرح ہاتھرس کی متاثرہ کی آخری رسومات رات میں پولس کے ذریعہ ادا کردی گئی یہ ثابت کرتا ہے کہ یوگی حکومت نے قتل کیا ہے اور اگر ذرا بھی شرم باقی ہے تو وزیر اعظم نریندر مودی اور یوپی کے وزیراعلی یوگی کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔'
صفائی یونین کے ملازمین نے بھی اپنے کام کرنے سے بائیکاٹ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک ہمارے سماج کو انصاف نہیں ملتا ہے، تب تک ایسے احتجاج کئے جائیں گے۔
مزید پڑھیں:
مسلم مورچہ کے ریاستی صدر ابو بکر نے کہا کہ ہاتھرس میں جنسی زیادتی کا شکار ہوئی بیٹی ایک دلت کی بیٹی نہیں بلکہ بھارت کی بیٹی ہے اور مسلم سماج اس لڑائی میں دلت سماج کے ساتھ کھڑا ہے۔'