سرینگر (نیوز ڈیسک):یہ پوچھے جانے پر کہ کیا نئی دہلی کے قریب گروگرام میں ہوئے تشدد سے کوئی امریکی متاثر ہوا ہے؟ امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ یونائیٹڈ اسٹیٹس (امریکہ) امن سے رہنے اور فریقین سے تشدد کو ترک کرنے کی درخواست کرتا ہے۔ میڈیا کو بریفنگ کے دوران محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے بھی خطے میں ہندو مسلم جھڑپوں کے متعلق پوچھا گیا۔ انہوں نے اس کے جواب میں کہا: ’’میں ان جھڑپوں کے حوالے سے کہوں گا کہ ظاہر ہے کہ ہم ہمیشہ کی طرح پر امن رہنے اور فریقین پر زور دیں گے کہ وہ پرتشدد کارروائیوں سے گریز کریں۔‘‘
قبل ازیں، بدھ کو ہریانہ حکومت نے گروگرام میں مسلسل تشدد اور توڑ پھوڑ کے پیش نظر سینٹرل فورسز کی مزید چار کمپنیاں طلب کی تھیں۔ بجرنگ دل کے ایک کارکن کی اسپتال میں موت کے بعد نوح سے ملحقہ فرقہ وارانہ تشدد میں مرنے والوں کی تعداد اب تک چھ تک پہنچ چکی ہے۔ مرنے والے کی شناخت پردیپ شرما کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ دہلی کے ایک اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ وہ ان 50 سے زیادہ افراد میں شامل تھے جو پیر کو زخمی ہوئے تھے جب نوح کے کھیڈلا موڑ کے قریب وشو ہندو پریشد یاترا پر بھیڑ نے، مبینہ طور، حملہ کیا۔