نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کے ذریعہ قائم کردہ ایک ایڈ ٹیک اسٹارٹ اپ گروکول نے پری سیڈ فنڈنگ کو دو ملین امریکی ڈالر کی کمپنی بنانے کے ہدف کو حاصل کرنے میں پیش قدمی کی ہے۔ دہلی میں قائم ایڈ ٹیک اسٹارٹ اپ گروکول( جس کے تین بانی اور ٹیم کی اکثریت جے ایم آئی کے طلبہ اور سابق طلبہ پر مشتمل ہے) نے ایک بھارتی امریکی سرمایہ کار پرویز جسانی (سی ای او، زولی وینچر ان کارپوریشن) اور فری فلووینچر بلڈرس س پری سیڈ راؤنڈ میں ایک لاکھ پچاس ہزار امریکی ڈالر سرمایہ حاصل کیا ہے۔
2019 میں قائم گروکول ایک تعلیمی نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ہے جو طلبہ اور ٹیچر کو جوڑنے کے لیے( (physical+digital) ٹولز کا ایک مجموعہ پیش کرتا ہے۔ 25 سے زیادہ ٹولز اور ایک وسیع مواد کے پول کے ساتھ گروکول اسکولوں اور کالجوں کے اساتذہ کو آن لائن کے لیے اپنا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر بنانے کے لیے بااختیار بنا رہا ہے جوطلباکو کو ان سے ڈھونڈنے، جڑنے اور سیکھنے کے قابل بناتا ہے۔
فنڈنگ راؤنڈ پر بات کرتے ہوئے گروکول کے بانی اور سی ای او عادل معراج جو اس وقت JMI میں سائیکالوجی کے طالب علم نے کہا، ’ہم اپنے اسٹریٹجک سرمایہ کاروں کے ساتھ اپنا سفر شروع کرنے کے لیے پرجوش ہیں، جو ہمارے وژن پر یقین رکھتے ہیں اور ان کی گہری سمجھ ہے۔ ہمارا ماحولیاتی نظام ڈیجیٹل طور پر سیکھنے اور سماج کے مختلف دھاروں کے طور پر ابھری ہے، جس کے نتیجے میں تعلیمی ٹولز، مواد، سیکھنے والے اور اساتذہ خصوصی ڈومینز میں بکھرے ہوئے ہیں۔'
تعلیمی نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ہونے کی وجہ سے گروکول ایک ہی وقت میں پبلشر، ٹیچنگ پلیٹ فارم، مارکیٹ پلیس اور ایگریگیٹر بننے کے قابل بناتا ہے۔