کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد نے کہا کہ ’ اس ایکیٹ کے خلاف مغربی بنگال ، مہاراشٹر ، دہلی ، اتر پردیش ہر جگہ احتجاج ہورہے ہیں۔اس ایکٹ کو منظور کرنے کے لیے کوئی بھی تیار نہیں ہے۔
’اصل مجرم مرکزی حکومت ہے‘
ملک بھر میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جاری احتجاج اور کل رات دہلی میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے واقعات کے تعلق سے کانگریس کے رہنما غلام نبی آزاد نے کہا کہ ’ان واقعات کی اصل مجرم مرکزی حکومت ہے، جنہوں نے کچھ بھی سوچھے سمجھے بغیر اس بل کو پارلیمنٹ میں پاس کیا۔
غلام نبی آزاد نے کہا کہ ’ گزشتہ روز جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے باہر شہریت کے قانون کے خلاف احتجاج میں کم از کم 26 طلبا اور چھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عوام اس بل کو تسلیم کرنے سے گریز کر رہی ہے۔‘
دہلی پولیس کے پی آر او ایم ایس رندھاوا نے کہا تھا کہ ہجوم پرتشدد ہوگیا تھا اور پولیس اور گھروں پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا تھا جس کی وجہ سے پولیس کو لاٹھی چارج کرنی اور آنسو گیس کے گولے فائر کرنے پر مجبور ہوگئی تھی۔
شہریت ترمیمی بل اس ہفتے کے شروع میں پارلیمنٹ سے منظور کیا گیا تھا جس کے ساتھ ہی صدر رام ناتھ کووند نے 12 نومبر کو اپنی منظوری دے دی تھی۔