اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ مولانا بدرالدین اجمل میں نے حکومت سے دی کشمیر فائلز پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ Maulana Badruddin Ajmal Reaction on The Kashmir Files انہوں نے اس معاملے پر ٹویٹ کیا کہ میں نے 'دی کشمیر فائلز' نہیں دیکھی ہے۔ مرکزی حکومت اور آسام حکومت کو اس پر پابندی لگانی چاہیے کیونکہ اس سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'موجودہ وقت میں بھارت کے حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ کشمیر کے علاوہ بھی بہت سے واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں کئی لوگوں کی جانیں گئی ہیں جن میں آسام میں نیلی کا واقعہ بھی شامل ہے لیکن ان واقعات پر کوئی فلم نہیں بنی۔'
واضح رہے کہ کشمیری پنڈتوں پر مبنی 'دی کشمیر فائلز' فلم ریلیز ہونے کے بعد سے ہر طرف موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ جہاں اس فلم کے پیچھے کچھ خاص طاقتوں کے سیاسی محرکات کارفرما بتائے جا رہے ہیں وہیں اب سیاست حلقوں میں بھی اس فلم پر چرچا عام ہے۔
حکمراں جماعت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے اور اپوزیشن اس فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر رہی ہے کیوں کہ اس سے ملک میں امن و امان کو خطرہ لاحق ہے۔