نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ حکومت قومی سلامتی کو اپنی ترجیح سمجھتے ہوئے اسے مضبوط کر رہی ہے اور مسلح افواج کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا جا رہا ہے۔
سنگھ نے جمعہ کو بنگلورو میں 'دفاعی مینوفیکچرنگ میں خود انحصاری' پر وزارت دفاع کی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی۔ اجلاس میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کمیٹی کے ارکان کو دفاعی شعبے میں ’خود انحصاری‘ کے حصول کے لیے وزارت دفاع کی جانب سے کیے گئے اقدامات اور اب تک ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔
وزیر دفاع نے ملک کی سلامتی کو مضبوط بنانے اور مسلح افواج کو عالمی منظر نامے سے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے لیے حکومت کی مسلسل کوششوں پر روشنی ڈالی۔ دفاعی شعبے میں مانگ کو پورا کرنے کی یقین دہانی کو خود انحصاری کو یقینی بنانے کے لیے اہم ترین پہلو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے کئی فیصلے کیے گئے ہیں۔ ان میں دفاعی بجٹ میں سرمائے کے اخراجات سمیت مسلسل اضافہ، مالی سال 2023-24 میں ملکی صنعت کے لیے دفاعی سرمائے کی خریداری کے بجٹ کا ریکارڈ 75 فیصد مختص کرنا، اور ایک مثبت ملکی فہرست جاری کرنا شامل ہے۔
راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ حکومت کے فیصلوں کے نتائج برآمد ہونے لگے ہیں اور ملک مقامی طور پر آبدوزیں، لڑاکا طیارے، ہیلی کاپٹر اور ہتھیار تیار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل ترقی کرتی دفاعی صنعت نہ صرف ملکی ضروریات پوری کر رہی ہے بلکہ دوست ممالک کی سکیورٹی ضروریات بھی پوری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں ہماری دفاعی پیداوار ایک لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی اور برآمدات 16000 کروڑ روپے تک پہنچ گئیں۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دفاعی شعبہ اور قوم صحیح راستے پر گامزن ہے۔