سابق وزیر خارجہ نٹورسنگھ، راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ ایم جے اکبر کی ایک کتاب کی رسم اجرا کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
ایم جے اکبر نے اپنی کتاب کا عنوان ’ گاندھی کا ہندوازم، جناح کے اسلام کے خلاف جدوجہد ہے‘ رکھا۔
دلچسپ بات ہے کہ سابق صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کی قیام گاہ پر اس تقریب کا انعقاد عمل میں لایا گیا تھا جبکہ پرنب مکرجی نے کتاب کی رسم اجرا انجام دی۔
نٹور سنگھ نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت کا بٹوارہ نہیں ہوتا تو ہمیں ڈائرکٹر ایکشن جیسے دنوں کا سامنا کرنا پڑتا اور جس طرح ہم نے 16 اگست 1946 کا دور دیکھا تھا جب کولکتہ میں ہزاروں ہندوؤں کو ہلاک کیا گیا تھا اور اسی طرح بہار میں ہزاروں مسلانوں کو مارا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 1946 میں پہلے تو مسلم لیگ نے کابینہ میں شامل ہونے سے انکار کردیا اور پھر حکومت میں شامل ہوتے ہوئے تمام تجاویز کو مسترد کردیا تھا۔
نٹورسنگھ نے مزید کہا کہ اگر بٹوارہ نہیں ہوتا تو مسلم لیگ حکومت کے کام کاج کو مشکل بنادیتی تھی۔