کیجروال حکومت میں ریاستی وزیر رہے سندیپ کمار کو بدعنوانی میں ملوث ہونے کے سبب کابینہ سے الگ ہونا پڑا تھا۔
عام آدمی پارٹی سے الگ ہونے کے بعد سندیپ کمار نے بی جے پی میں شامل ہونےکی کوشش بھی کی۔ لیکن گذشتہ عام انتخابات میں انہوں نے بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار کی حمایت میں تشہیر کرتے دکھائی دیئے تھے۔
اس کی کو وجہ بناکر عام آدمی پارٹی کے چیف ترجمان سوربھ بھاردواج نے اسمبلی اسپیکر کو شکایت درج کرائی تھی کہ سندیپ کمار پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔
عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی ہونے کے باوجود انہوں نے دوسری پارٹیوں کے لیے کام کیا ہے۔ اس شکایت پر شنوائی کرتے ہوئے اسمبلی اسپیکر رام ولاس گوئل نے سندیپ کمار کی رکنیت منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک مہینے عام آدمی پارٹی کے تین باغی ارکان اسمبلی کی رکنیت رد ہوئی ہے۔ گاندھی نگر سے انیل واجپئی، کراول سےنگر سے کپل مشرا اور بیجواسن کے رکن اسمبلی دیویندر سہروات نا اہل قرار دیے گئے ہیں سندیپ کمار چوتھے رکن اسمبلی ہیں جن کی رکنیت منسوخ ہوئی ہے۔