قومی دارالحکومت دہلی میں دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے تبلیغی جماعت کے سربراہ مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف آج غیر ارادتاً قتل کا معاملہ درج کیا۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شریک کئی افراد کی کورونا وائرس کی زد میں آکر موت ہو جانے کے بعد جماعت کے سربراہ کے خلاف ایف آئی آر میں تعذیرات ہند کی دفعہ 304 (غیر ارادتاً قتل) کو شامل کیا گیا ہے، یہ دفعہ غیر ضمانتی ہے، لہٰذا مولانا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔
وہیں دوسری جانب عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے ٹوئٹ کرکے ضلع انتظامیہ اور پولیس کی سرگرمیوں پر سوال کھڑا کیا۔
امانت اللہ خان نے کہا کہ 12 مارچ کو مرکز نظام الدین میں پہلی بار جنوبی مشرقی ضلع کے افسر نے نسیم نام کے شخص کو قرنطینہ کیا، پھر ضلع افسر اور دہلی پولیس 12 مارچ سے 29 مارچ تک کیا کرتی رہی؟