اردو

urdu

ETV Bharat / state

کسان اور حکومت کے مابین پانچویں دور کے مذاکرات جاری

زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کا آج 10واں دن ہے، کسانوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکومت اور کسان رہنماؤں کے درمیان پانچویں دور کا مذاکرات جاری ہوچکا ہے۔

fifth round of talks between the farmers and the government is underway
کسان اورحکومت کے مابین پانچویں دور کا مذاکرات جاری

By

Published : Dec 5, 2020, 3:20 PM IST

مرکزی حکومت سے مذاکرات کے پانچویں دور سے پہلے کسانوں نے اپنا مؤقف سخت کردیا ہے، مرکزی حکومت کے تینوں نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے 8 دسمبر کو بھارت بند کا اعلان بھی کرچکے ہیں۔

آج ہونے والے مذاکرات کے اگلے دور میں حکومتی فریق کی قیادت مرکزی وزیر زراعت نریندر تومر کررہے ہیں، اور ان کے ساتھ وزیر خوراک پیوش گوئل اور وزیر مملکت برائے تجارت و صنعت سوم پرکاش بھی موجود ہیں۔

کسانوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت ان کے مطالبات کو قبول نہیں کرتی ہے تو وہ قومی دارالحکومت دہلی کی طرف جانے والی مزید سڑکیں بند کردیں گے۔

کسانوں نے دن میں ایک اجلاس منعقد کیا تاکہ مستقبل کے اقدامات کا فیصلہ کیا جاسکے، اس اجلاس کے بعد کسان رہنماؤں میں سے ایک گرنام سنگھ چڈونی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر مرکزی حکومت ہفتہ کی بات چیت کے دوران ان کے مطالبات کو قبول نہیں کرتی ہے تو وہ نئے زرعی قوانین کے خلاف اپنا احتجاج تیز کردیں گے۔

کسان رہنما اپنے اس مطالبے پر قائم ہیں کہ ان نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے لیے مرکز کو پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ نئے قوانین میں ترمیم نہیں کرنا چاہتے، بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ ان قوانین کو منسوخ کیا جائے۔

کسان اور مرکز کے مابین پانچویں دور کے مذاکرات سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش گاہ پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ وزیر زراعت نریندر سنگھ مودی اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا ایک اجلاس ہوا۔

اجلاس سے قبل مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ کاشتکاروں کے ساتھ پانچویں دور کے اجلاس سے مجھے بہت امید ہے کہ کسان مثبت انداز میں سوچیں گے اور اپنا احتجاج ختم کریں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details