اردو

urdu

By

Published : Feb 2, 2021, 10:42 PM IST

ETV Bharat / state

کسانوں کا انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کا مطالبہ

ضلع کے کھٹکڑ اور بددوالہ ٹول پلازوں پر تین زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے مطالبے کے سلسلے میں کاشتکار گذشتہ 37 روز سے احتجاج کررہے ہیں۔

Farmers block national highway to demand restoration of internet services
انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے مطالبہ کے سلسلے میں کسانوں نے قومی شاہراہ کو جام کردیا

ہریانہ کے جیند ڈسٹرکٹ میں گذشتہ چار روز سے انٹرنیٹ سروس بند رکھنے کے خلاف احتجاج کے طور پر کھٹکڑ ٹول پلازہ میں جیند پٹیالہ کے علاقے حصار-چندی گڑھ قومی شاہراہیں اور بددوالہ ٹول پلازہ آج دو گھنٹے کے لئے بلاک رہے۔

اس دوران صرف ہنگامی خدمات اور کسانوں کی گاڑیوں کو ہی گزرنے دیا گیا۔ مشتعل کسانوں نے گاڑیوں کے جام میں پھنس جانے والے ڈرائیوروں کی خوراک اور حفاظت کی ذمہ داری قبول کی۔ دونوں جگہوں پر نیشنل ہائی وے جام ہونے کی وجہ سے دوسرے راستوں سے گاڑیاں بھیجیں۔

ضلع کے کھٹکڑ اور بددوالہ ٹول پلازوں پر تین زرعی قوانین منسوخ کرنے کے مطالبے کے سلسلے میں کاشتکار گذشتہ 37 روز سے ہڑتال کررہے ہیں۔

پچھلے چار دن سے حکومت نے انٹرنیٹ خدمات بند کردی ہیں جس سے عام زندگی بھی متاثر ہورہی ہے۔ آن لائن کلاس تعطل کا شکار ہیں۔ رقم کی ادائیگی کا پیغام بھی نہیں آرہا ہے تو پھر او ٹی پی نمبر بھی نہیں آرہا ہے۔ اطلاع کا ٹھپ ہونے کی وجہ سے، کسان بھی ناراض دکھائی دیے۔

کسانوں نے حکومت کو منگل تک انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کا الٹی میٹم دے دیا تھا اور یہ واضح کردیا تھا کہ اگر ان خدمات کو بحال نہ کیا گیا تو وہ قومی شاہراہ کو جام کریں گے۔

منگل کی صبح گیارہ بجے کھٹکڑ ٹول پلازہ اور بددوالہ ٹول پلازہ پر بیٹھے کسانوں نے بالترتیب جیند پٹیالہ اور حصار-چندی گڑھ شاہراہ کو دو گھنٹے روک دیا۔ جام کی وجہ سے بڑی تعداد میں ٹرک اور دیگر گاڑیاں پھنس گئیں۔

دھرنے میں موجود لوگوں نے جام میں پھنسے لوگوں اور ڈرائیوروں کو نہ صرف کھانا کھلایا اور انہیں چائے پلایا بلکہ اپنی سہولیات کا بھی خیال رکھا۔ اس مدت کے دوران قومی شاہراہوں سے گزرنے والی ہنگامی خدمات کی گاڑیاں اور کسان گاڑیوں کو گزرنے کی اجازت دی گئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details