اردو

urdu

ETV Bharat / state

'ہم تم دوست ہوئے' - زبان

ماحولیات ایک اہم موضوع ہے اور اردو میں بچوں کے لیے ماحولیات پرکتابیں تحریر کرنا اوراس موضوع پر فلمیں بنانا وقت کی ضرورت ہے۔

'ہم تم دوست ہوئے'

By

Published : Jul 31, 2019, 9:12 PM IST

'پرنٹ میڈیا کے ساتھ ساتھ فلم اور یوٹیوب جیسے ڈیجیٹل ذرائع کا بھرپور استعمال کیا جانا چاہئے تاکہ تیزی سے بدلتے ہوئے منظر نامے میں ماحولیات کے تحفظ کا پیغام پہنچ سکے اوربچے اس موضوع میں دلچسپی لے سکیں۔'

ان خیالات کا اظہار معروف فکشن نگار اور مصنف مشرف عالم ذوقی نے الیکٹرانک میڈیا کی معروف شخصیت اور میڈیا کی درس وتدریس سے ایک طویل عرصہ سے وابستہ استاد منصور صفدر نقوی کی بچوں کے لیے تحریرکردہ اردو کتاب ”ہم تم دوست ہوئے“ کی رسم اجرا کے موقع پرنئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزیدکہا کہ مصنف نے بچوں سے ان کی زبان میں گفتگو کرنے کی کوشش کی ہے۔

وہ آئندہ بھی بچوں کے لیے اردو میں آسان انداز میں بچوں کے ادب کو پیش کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔بچوں کے لیے بنائے گئے سیریلیز اورپروگراموں کے حوالے سے مشرف عالم ذوقی نے مصنف سے اپنی طویل وابستگی کابھی ذکر کیا۔

ماہنامہ ’آجکل‘ کے سینئر ایڈیٹر حسن ضیاء نے کہا کہ اپنے چارو ں طرف کے ماحول کو صاف رکھنے کے لیے اپنی ذمہ داری سے ہم غفلت نہیں برت سکتے۔

ورنہ انسان کو اس کے لیے بھاری قیمت ادا کرنی ہوگی۔حالیہ دنوں میں یوروپ کے ٹھنڈی آب وہوا والے ملکوں تک سے سخت گرمی پڑنے کی خبریں تشویشناک ہیں اوریہ اس کرہئ ارض کے بڑھتے ہوئے درجہئ حرارت کی جانب اشارہ کرتی ہیں۔

دنیا بھر میں برفیلے ذخائر کا پگھلنا خطرناک ہے۔ منصور صفدر نقوی نے بچوں کو اردو زبان میں آسان اور دلکش پیرایہ میں ماحولیات اور اس کے تحفظ کی اہمیت سمجھانے کی کامیاب سعی کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا اس کائنات میں انسانی وجود کی اپنے چاروں طرف کے ماحول ہوا، پانی، زمین و آسمان سے ہم آہنگی ضروری ہے۔

ماحول میں کثافت سے کرہئ ارض پر خوشگوارزندگی گزارنے میں رکاوٹ اورپریشانی پیدا ہوسکتی ہے۔ ماحولیات کو صاف ستھرا رکھنے کے لیے بالخصوص بچوں میں بیداری پیدا کرنا ضروری ہے۔

آجکل اور یوجنا کے مدیر ڈاکٹر ابراررحمانی نے کہا کہ بچوں کا ادب لکھنا بچوں کا کھیل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اردو میں ادب اطفال کی حالت اطمینان بخش نہیں ہے۔ایسے میں یہ کتاب بچوں کے لیے ایک نعمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کتاب ایک سادہ اور سپاٹ تحریر نہ ہوکر انتہائی آسان پیرایہ میں لکھی گئی ایک کار آمد کتاب ہے۔

اس تقریب میں رضوان عباس، نرگس سلطانہ،ساحرداؤد نگری، آنندسوربھ، رقیہ زیدی، افتخار احمد اور دیگر مہمانوں نے شرکت کی۔پروگرام کے آخر میں کنوینر رضوان عباس نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details