نئی دہلی:حکومت کی جانب سے کی جانے والی حوصلہ افزائی سے بھارت بھر میں الیکٹرک گاڑیوں کا مستقبل روشن دکھائی دے رہا ہے کیونکہ سال 2030 تک ماحول دوست ہونے کے ساتھ ساتھ اقتصادی طور پر بھی فائدہ مند ہونے کی بنیاد پر الیکٹرک گاڑیوں کے ڈیزل اور پیٹرول سے چلنے والی گاڑیوں کو پیچھے چھوڑنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ Survey on Electric Cars in India
یہ انکشاف بھارت کی ٹیک فرسٹ انشورنس کمپنی اکو اور یوگو انڈیا کے ذریعہ جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، بھارتی صارفین کی اکثریت 57 فیصد- الیکٹرک گاڑیوں (ای وی ایس) میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے کیونکہ الیکٹرک گاڑیاں بہت سے عملی فوائد پیش کرتی ہیں، جب کہ 56 فیصد لوگ الیکٹرک گاڑیاں خریدنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ ماحول کے لیے اچھی ہیں۔
رپورٹ میں نیو کنزیومر کلاسیفیکیشن سسٹم (این سی سی ایس) A اور B گھرانوں سے 28 سے 40 سال کی عمر کے 1018 جواب دہندگان کا سروے کیا گیا جو یا تو الیکٹرک گاڑی کے مالک ہیں یا اگلے 12 مہینوں میں الیکٹرک گاڑی خریدنے کے خواہاں ہیں۔ صارفین کا خیال ہے کہ جواب دہندگان کی اکثریت کے ساتھ مستقبل الیکٹرک ہی ہے۔ 60 فیصد یہ مانتے ہیں کہ ہندوستان میں موجودہ انفراسٹرکچر الیکٹرک گاڑیوں کو سپورٹ کرنے کے لیے کافی نہیں ہے اور اس میں بڑی بہتری کی ضرورت ہے لیکن مستقبل کے بارے میں پرامید زیادہ ہیں۔
سروے میں شامل 89 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ ہندوستان میں 2030 تک بنیادی ڈھانچہ تیار ہو جائے گا۔ 66 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ الیکٹرک گاڑیاں پیٹرول اور ڈیزل کاروں کو پیچھے چھوڑ دیں گی اور طویل مدت میں پیسے کی بھی بچت کریں گی۔ اس سوال کے جواب میں کہ الیکٹرک گاڑی کیوں؟ 44 فیصد جواب دہندگان الیکٹرک گاڑی میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ اس کی پیش کردہ لچک پسند کرتے ہیں۔ مزید برآں، انہیں یقین ہے کہ ہائبرڈ یا مکمل الیکٹرک آپشنز کی دستیابی انہیں دونوں جہانوں کا بہترین تجربہ کرنے کی اجازت دے گی۔ 47 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ روایتی متبادل کے مقابلے الیکٹرک گاڑیاں فی کلومیٹر کم لاگت پر چلتی ہیں۔ 56 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ وہ ذمہ دار ماحولیاتی تبدیلی کا حصہ بننا چاہتے ہیں، اور نئی ٹیکنالوجی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔