اردو

urdu

ETV Bharat / state

ED Raid ای ڈی کوبارہ گھنٹے کی چھاپے ماری میں کچھ نہیں ملا: امانت اللہ خان

امانت اللہ خان کے گھر پر ای ڈی کا تازہ ترین چھاپہ ایسے وقت میں مارا گیا جب چند دنوں قبل ایجنسی نے عاپ لیڈر اور ایم پی سنجے سنگھ کی رہائش گاہ پر چھاپے کے بعد انہيں گرفتار کرلیا تھا۔ امانت اللہ خان کے مطابق دہلی وقف بورڈ میں بے ضابطگیوں کی بات ہو رہی ہے، لیکن اس میں کوئی بدعنوانی نہیں ہے اور سب کچھ شفاف طریقے سے ہوا ہے۔ Irregularities in Delhi Waqf Board

ED raided the house of AAP leader Amanatullah Khan
ED raided the house of AAP leader Amanatullah Khan

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 11, 2023, 7:24 AM IST

Updated : Oct 11, 2023, 8:56 AM IST

امانت اللہ خان کے گھر پر ای ڈی کا چھاپہ

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی وقف بورڈ میں مبینہ بھرتیوں کے معاملے میں منگل کے روز اوکھلا سے عآپ کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے بٹلہ ہاؤس جوگا بائی علاقے میں واقع گھر پر 10 گھنٹے سے زیادہ تلاشی لی۔ مرکزی تحقیقاتی ایجنسی کے ذریعہ اپنے گھر کے احاطے میں تلاشی لینے کے بعد، امانت اللہ خان نے میڈیا کو بتایا کہ ای ڈی کے اہلکار صبح ان کے گھر پہنچے تھے۔ یہ تلاشی 2016 میں سی بی آئی کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کے سلسلے میں لی گئی، جس کی چارج شیٹ پہلے ہی پیش کی جا چکی ہے اور اس کی سماعت جاری ہے۔ امانت اللہ خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈی کی ٹیم تقریباً 12 گھنٹے تک میرے گھر پر رہی، لیکن چھاپے میں انہیں کچھ نہیں ملا۔ انھوں نے مجھ سے پوچھ تاچھ کی اور میں نے اس کے تمام سوالات کے جوابات دیئے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی وقف بورڈ میں بے ضابطگیوں کی بات ہو رہی ہے، لیکن اس میں کوئی بدعنوانی نہیں ہے اور سب کچھ شفاف طریقے سے ہوا ہے۔ ای ڈی کی ٹیم میرا موبائل ضبط کر کے اپنے ساتھ لے گئی ہے۔ اس دوران خاندان کے کسی فرد کو باہر جانے کی اجازت نہیں تھی اور نہ ہی کسی کو اندر آنے کی اجازت تھی۔ ہمیں بہت ستایا گیا۔ چھاپے کے دوران ڈبوں وغیرہ کو کھولا گیا جس کی وجہ سے گھر میں سارا سامان پھیل گیا۔

پچھلے سال ستمبر میں، امانت اللہ کو دہلی پولس کی اینٹی کرپشن برانچ (ACB) نے تقرریوں میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ امانت اللہ خان کے گھر پر ای ڈی کا تازہ ترین چھاپہ ایسے وقت میں مارا گیا جب چند دنوں قبل ایجنسی نے اے اے پی لیڈر اور ایم پی سنجے سنگھ کی رہائش گاہ پر چھاپے کے بعد انہيں گرفتار کرلیا تھا اور دہلی کی شراب کی پالیسی سے متعلق ایک معاملے میں ان سے 10 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:اے اے پی رہنما سنجے سنگھ دہلی شراب گھوٹالہ میں گرفتار

عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر راگھو چڈھا نے کہا کہ جن ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومتیں ہیں،وہاں تحقیقاتی ایجنسیاں خاموش ہیں اور جہاں غیر بی جے پی پارٹیوں کی حکومتیں ہیں، وہاں جارحانہ رویہ اختیار کر رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پچھلے نو سالوں میں ای ڈی -سینٹرل جانچ بیورو (سی بی آئی) نے 3100 مقامات پر چھاپے مارے ہیں، جن میں سے 95 فیصد اپوزیشن لیڈروں کے خلاف تھے۔ انڈیا اتحاد کے قیام کے بعد تفتیشی ایجنسیوں کی کارروائی تیز ہوگئی ہے جس سے بی جے پی کا خوف ظاہر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی سنجے سنگھ کو جیل بھیج دیا گیا اور آج ای ڈی امانت اللہ کے گھر پر چھاپہ مار رہی ہے۔ای ڈی جس معاملے میں چھاپے مار رہی ہے، اے سی بی نے امانت اللہ خان کو گزشتہ سال اسی معاملے میں گرفتار کیا تھا، لیکن عدالت نے اے سی بی کو پھٹکار لگاتے ہوئے انہیں ضمانت دے دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:ہماری قومی شناخت بی جے پی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے: عاپ
انہوں نے کہا کہ 2004 سے 2014 کے درمیان جب یو پی اے کی حکومت تھی تو صرف 112 مقامات پر چھاپے مارے گئے، لیکن 2014 سے 2023 تک کے 9 سالوں میں ای ڈی نے 3100 مقامات پر چھاپے ماری کی۔ سی بی آئی-ای ڈی نے گزشتہ نو سالوں میں عوام کے خلاف مقدمات کئے ہیں،جن میں سے 95 فیصد مقدمات اپوزیشن لیڈروں کے خلاف ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایجنسیاں کسی بھی شخص کی آواز کو دبانے کے ارادے سے لوگوں پر چھوڑ دی جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو عام آدمی پارٹی سے خاص محبت ہے۔ انہوں نے ہمارے بہت سے لیڈروں کو پکڑ کر جھوٹے الزامات میں جیل میں ڈال دیا ہے۔ ملک میں ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے کہ اپوزیشن یا انڈیا اتحاد کے لیڈروں کو ہی پکڑ کر جیل میں ڈال دیا جائے۔ ایسا صرف وہی لوگ کریں گے جو انڈیا کے اتحاد سے ڈرتے ہیں۔ وہ ہمیں زیادہ سے زیادہ چند دن یا مہینوں کے لیے جیل میں رکھیں گے اور پھر ہمیں عدالت سے رہا کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی ایجنسیوں کے حملوں سے خوفزدہ نہیں ہے۔ سچائی اور ایمانداری عام آدمی پارٹی کے پاس ہے اور ہم آخری دم تک یہ جنگ لڑتے رہیں گے۔

Last Updated : Oct 11, 2023, 8:56 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details