ملک کی ممتاز تحقیقاتی تنظیم، ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے سائنسدانوں نے ملک میں ہی تیار کردہ ٹکنالوجی کے ذریعہ سے آج صبح 11 بج کر تین منٹ پر اڑیسہ کے ساحل پر وہیلر جزیرہ پر واقع ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام لانچ کمپلیکس سے یہ تجربہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی ملک امریکہ، روس اور چین جیسے چنندہ ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے جن کے پاس یہ ٹکنالوجی ہے۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ڈی آر ڈی او کے سائنس دانوں کو اس کامیابی پر مبارک باد پیش کی ہے۔اپنے ٹویٹر پیغام میں انہوں نے کہا،’’ڈی آر ڈی او نے ملک میں ہی تیار کردہ اسکریم جیٹ پروپلشن سسٹم کو استعمال کرتے ہوئے ہائپرسونک ٹکنولوجی ڈمونسٹرٹر وہیکل کا کامیاب ٹیسٹ کیا ہے۔ اس کامیابی کے ساتھ سبھی اہم ٹکنالوجی اب اگلے مرحلہ کے لیے تیار کی جاچکی ہیں۔
ڈی آرڈی او کے مطابق اس ہائپرسونک کروز وہیکل کو راکٹ موٹر کی مدد سے لانچ کیا گیا۔تیس کلومیٹر کی اونچائی پر ایئروڈاینامک ہیٹ شیلڈ الگ ہوگئی۔کروزوہیکل بھی لانچ وہیکل سے علیحدہ ہوگیا اور اپنے متعینہ راستہ پر آوز کی رفتار سے چھ گنا تیز یعنی دوکلومیٹر فی سکینڈ کی رفتار سے 20سکینڈ سے بھی زائد وقت تک آگے بڑھا۔اس دوران سبھی معیارات نے مقررہ طریقہ سے کام کیا۔اس وہیکل کی مختلف سطح پر رڈار اور دیگر آلات سے نگرانی کی جارہی تھی۔مشن کی نگرانی کے لیے خلیج بنگال میں بحریہ کا ایک جہاز بھی تعینات تھا۔سبھی معیارات کی نگرانی سے مشن کے مکمل کامیای کے اشارے ملے ہیں۔اس کے ساتھ ہی ملک نے ہائپرسونک مینور کے لیے ایروڈاینامک کنفگریشن اور اسکیم جیٹ پروپلشم جیسی اہم ٹکنالوجی حاصل کرلی ہے۔
ڈی آر ڈی او کے صدر ڈاکٹر ستیش ریڈی نے بھی تمام سائنسدانوں اور معاون اسٹاف کو اس کامیابی کے لیے مبارک باد پیش کی ہے۔