مقامی ڈاکٹر ای ایس آئی ہسپتال کی ایمرجنسی سروس کے باہر مریضوں کو دیکھ رہے ہیں، کیوں کہ ہسپتال کے اے سی ایک عرصے سے کام نہیں کررہے ہیں۔
ہسپتال کی بدانتظامی سے ڈاکٹرز اور مریض پریشان ششانک نامی ایک مقامی ڈاکٹر نے بتایا کہ ہم پچھلے 3 سے 4 ماہ سے 12 سے 14 گھنٹے کی ڈیوٹی پی پی ای کٹ پہن کر کام کر رہے ہیں ایسی صورتحال میں ہمارے پاس اس ہسپتال میں الگ کمرے بھی نہیں ہیں جہاں ہم بیٹھ کر آرام کر سکیں۔ یا وہاں بیٹھ کر لنچ کریں۔ ہسپتال کا اے سی بہت دنوں سے خراب ہے یہاں تک کہ اگر ہمیں واش روم کی ضرورت ہو تو ہمیں بھی اس کے لئے باہر جانا پڑتا ہے، پچھلے تین چار مہینوں سے ہسپتال انتظامیہ کو شکایت کر رہے ہیں لیکن ہر سطح پر بات کرنے کے باوجود ہمارے دونوں مسائل حل نہیں ہوئے۔
ای ایس آئی ہسپتال کے ڈاکٹر اس قدر پریشان ہیں کہ ان کا کہنا ہے کہ اب کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔ ہم نے اپنی کرسیاں ٹیبل اور بیڈ ایمرجنسی کے باہر رکھی ہوئی ہیں اور وہاں سے مریضوں کو دیکھ رہے ہیں۔ وہیں آرام بھی کر رہے ہیں، اب بارش کے بعد بھی ہمیں ہسپتال سے باہر ہی رہنا ہے۔ چاہے بارش ہو یا تیز دھوپ ہر صورتحال کے تحت ڈاکٹر ایمرجنسی اور ڈاگ ہسپتال کی عمارت کے باہر ٹیبل اور شیئرز لگا کر مریضوں کا علاج کر رہے ہیں اور یہ سب ملک کے دارالحکومت میں ہورہا ہے۔
کورونا جیسی وبا میں جہاں وزیر اعظم سے لے کر وزیر اعلی تک ڈاکٹرز کو کورونا جنگجو کا درجہ دے رہے ہیں، عام عوام بھی پھولوں کی چادر پہنا کر ان کا اعزاز کر رہی ہے، لیکن انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کی لاپرواہی یہ سوال بھی اٹھاتی ہے کہ آخر کیوں ڈاکٹرز اتنے عرصے سے اپنی شکایت دے رہے ہیں پھر بھی ان کے مسئلے کو حل نہیں کیا جارہا ہے۔