جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس دنیش مہیشوری اور جسٹس رشی کیش رائے پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی مرکز اور دہلی میں مختلف نظریات کی حامل حکومتیں موجود تھیں ، کبھی اتنی تلخی نہیں ہوئی تھی اور معاملہ عدالت تک نہیں پہنچا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ حالیہ برسوں میں یہ سب کچھ زیادہ ہی ہورہا ہے ، جو بدقسمتی کی بات ہے۔
عدالت نے دہلی فسادات کے معاملے میں فیسبک کے عہدیدار کو طلب کرنے سے متعلق اسمبلی کی امن کمیٹی کے حکم کے سلسلے میں عدالت عظمی کے ذریعہ کل سنائے گئے فیصلے میں ان خیالات کا اظہار کیا گیا ہے۔
مرکز اور دہلی حکومت کے مابین تنازعہ بدقسمتی کی بات ہے: سپریم کورٹ
حالیہ برسوں میں مرکز اور دہلی حکومت کے مابین جاری تنازعہ کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے عوامی مفاد میں ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔
سپریم کورٹ
یہ بھی پڑھیں:
بنچ نے واضح طور پر کہا کہ دونوں حکومتوں کو مل کر کام کرنا ضروری ہے۔عدالت نے کہا کہ یہ خیال کرنا قطعا نامناسب ہے کہ صرف ہماری سوچ ہی صحیح ہے ، باقی سب کچھ غلط ہے۔
یواین آئی۔