ذرائع نے بتایا کہ ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کے باوجود صارفین پر کوئی اضافی بوجھ نہیں ڈالا گیا ہے۔
جب یہ پوچھا گیا کہ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں کمی سے صارفین کو کیا فائدہ ہوا ہے تو ذرائع کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران پیٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔
اگرچہ ذرائع نے اعتراف کیا کہ کچھ ریاستوں نے ویٹ وغیرہ میں اضافہ کیا ہے جس کے سبب متعلقہ ریاستوں میں قیمتوں میں اضافہ ہوا ہوگا لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کیے جانے اس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عالمی سطح پر خاص طور پر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کے نتیجے میں تیل کی مانگ میں زبردست کمی دیکھی گئی تھی جس کی وجہ سے عالمی سطح پر اس کی قیمتوں میں زبردست کمی ہوئی۔
امریکہ میں تیل کی قیمتیں منفی ہوچکی تھیں۔ اسی دوران ملکی سطح پر بھی تیل کی قیمتوں میں زبردست کمی کی توقع کی گئی تھی لیکن حکومت نے ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کرکے قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہونے دی۔ کچھ ریاستوں نے کورونا سے نمٹنے کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کے مقصد سے ویٹ میں اضافہ کیا ہے جس کی وجہ سے وہاں اس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
جمعہ کو عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں بھی دباؤ نظر آیا۔ گذشتہ روز کے مقابلے امریکی خام تیل 3 فیصد گر کر 32.70 ڈالر فی بیرل اور بریٹ کروڈ 2.04 فیصد کی کمی سے 34.57 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔