دارالحکومت دہلی میں وقف ملازمین نے اپنی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے متعلقہ محکمہ کو گزشتہ روز تک کی مہلت دی تھی جو اب ختم ہو گئی ہے لہذا آج سے بورڈ کے سبھی ملازمین مرکزی دفتر کے باہر احتجاج پر بیٹھیں گے۔
دہلی وقف ملازمین کا بھوک ہڑتال پر جانے کا فیصلہ دہلی وقف بورڈ کے تحت 150 افراد ملازمت کر رہے ہیں اس میں بیشتر وہ افراد ہیں جنہیں کسی پریشانی کے بعد مدد کے طور پر ملازمت دی گئی تھی اس کے علاوہ بیوہ خواتین، معذور اور ضرورتمند افراد کی تعداد تقریبا 800 ہے، جبکہ 300 وقف مساجد کے ائمہ، اور نجی مساجد کے 2200 امام بورڈ پر منحصر ہیں۔
ایسا پہلی بار نہیں ہے جب وقف بورڈ بغیر چیئرمین کے رہا ہو اکثر حکومت کی جانب سے چیئرمین کے انتخاب میں تاخیر دیکھنے کو ملتی رہی ہے لیکن رواں برس یہ وقفہ کافی طویل ہوگیا جس کی وجہ سے وقف بورڈ کے تمام افسران ہڑتال پر جانے کی بات کہ رہے ہیں۔
دہلی وقف ملازمین کا بھوک ہڑتال پر جانے کا فیصلہ حالانکہ دہلی وقف بورڈ کے تینوں اراکین ایڈوکیٹ جمال اختر چوہدری شریف احمد اور رضیہ سلطان نے سی ای او تنویر احمد کو خط لکھ کر میٹنگ بلانے کے لیے کہا ہے تاکہ کسی ایک رکن کو سائننگ اتھارٹی کے طور پر منتخب کیا جائے تاکہ جلد از جلد تنخواہیں جاری کی جا سکیں۔