دارالحوکمت دہلی میں آئندہ مارچ مہینے میں دہلی سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے انتخابات کو لے کر دہلی کی سکھ سیاست میں ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ اس سلسلے میں مذہبی جماعت 'جاگو' نے اپنے پی اے سی اجلاس میں انتخابات پر تبادلہ خیال کیا اور 6 قراردادیں منظور کیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ذریعہ پہلے ہی بتایا گیا کہ ریاستی یونٹ کے اعلان کے علاوہ اجلاس میں سکھوں پر بے ادبی سانحہ سے لے کر جھوٹے مقدمے تک کے مسائل اس میں شامل کیے تھے۔
یہ بھی پرھیں: دہلی تشددمیں زخمی لوگوں معاوضہ دیا جائے: دہلی ہائی کورٹ
پارٹی نے جن تجاویز کو منظور کیا ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں۔
- 11 جولائی 2020 کو 'جاگو' پارٹی کی پولیٹیکل افیئرز کمیٹی (پی اے سی) میں تجاویز منظور کی گئیں۔
- دہلی کمیٹی الیکشن کی ووٹر لسٹ بنانے کا کام شروع کرنے پر حکومت کا شکریہ۔
- پارٹی کی دہلی پردیش یونٹ اور دھرم تبلیغی یونٹ کی تنظیم بنانا۔
- 2015 میں سی بی آئی کے بجائے ایس آئی ٹی کے ذریعہ گرو گرنتھ صاحب کی بے ہودہ اور چوری کی وارداتوں کی تحقیقات کی حمایت کرنا۔
- 2 اکتوبر کو آنے والی پارٹی کے پہلے یوم تاسیس کے موقع پر 'جاگو' ٹی وی اور 'جاگو' ایپ کے ہمراہ کو سرشار کرنا۔
- یو اے پی اے کے تحت تمام سکھ نوجوانوں پر لگائے گئے مقدمات کی تحقیقات کے لئے سکھ وکلاء کا ایک پینل تشکیل دے کر بے گناہ سکھوں کی تلاش کرنا۔
- 2016 میں گوردوارہ رامسر صاحب سے لاپتہ ہونے والے 267 گرو گرنتھ صاحب فارموں کے مجرموں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لئے شرومنمی کمیٹی سے اپیل کرنا۔