اردو

urdu

ETV Bharat / state

خاتون مظاہرین کا " شاہین اسکوائر "

متنازع ترین شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں میں ایک مظاہرہ بہت انوکھا ہے، یہ مظاہرہ خواتین کے ذریعہ دہلی اور اترپردیش کو جوڑنے والی قومی شاہراہ پر کیا جا رہا ہے، جسے مصر کی تحریر اسکوائر کے طرز پر شاہین اسکوائر کا نام دیا گیا ہے۔

دہلی: خاتون مظاہرین کا شاہین اسکوائر پر احتجاج
دہلی: خاتون مظاہرین کا شاہین اسکوائر پر احتجاج

By

Published : Dec 28, 2019, 2:45 PM IST

Updated : Dec 28, 2019, 3:15 PM IST

شاہین اسکوائر پر ہو رہے مظاہرہ کی شروعات کچھ خواتین نے کی تھی، جو بڑھتے بڑھتے اتنی بڑی ہوگئی کہ ہر دم مصروف رہنے والی سڑک گزشتہ 13 دن سے بند ہے۔ یہاں 24/7 خواتین کا مظاہرہ جاری رہتا ہے۔

دہلی: خاتون مظاہرین کا شاہین اسکوائر پر احتجاج

دسمبر کی یخ بستہ سردی میں بھی خواتین کھلے آسمان تلے دھرنے کے مقام پر رہتی ہیں اور شہریت قانون کے خلاف آواز بلند کر رہی ہیں۔
شاہین اسکوائر کا نام شاہین باغ کی وجہ سے دیا گیا ہے، جو کہ مسلم اکثریتی علاقہ اوکھلا کی ایک بڑی کالونی ہے، جو احتجاج کی جگہ سے متصل ہے۔

یہاں خواتین نے مسلسل کئی دنوں سے مورچہ سنبھال رکھا ہے اور حکومت کے ذریعہ قانون واپس لئے جانے تک مظاہرہ کرتے رہنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ بھارت کے متنازعہ ترین شہریت قانون کو نافذ کرنے کے بعد گزشتہ 12 دسمبر سے پورا بھارت مظاہروں کے چپیٹ میں ہے۔

مظاہروں کے دوران ریاستی مشنریوں کے ذریعہ ایک خاص طبقہ کو شدید طور پر ہراساں کرنے کے خوفناک واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

حکومت کے ذریعہ مظاہرین کو دبانے اور بہلانے کی درجنوں کوششوں کے باوجود مظاہروں میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے بلکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ وہ مضبوط اور منظم ہوتے جارہے ہیں۔

Last Updated : Dec 28, 2019, 3:15 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details