دہلی پولیس نے پرانی دہلی کے چاندنی محل علاقے میں پاکستانی خاتون ممتاز پروین کے قتل کا معمہ حل کر لیا ہے پولیس نے قتل کے سلسلے میں خاتون کے بھانجے شاہ میر گیٹ (میرٹھ) کے رہائشی فرمان احمد کو گرفتار کیا ہے، فرمان نے دشمنی کے دوران اپنی خالہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ اس کی خالہ دو ماہ قبل بارہ ہندو راؤ علاقے میں دو راہگیروں کے قتل کے الزام میں فرمان اور اس کے خاندان کو ملوث کرنے کی کوشش کر رہی تھی اس سے ناراض ہوکر فرمان نے خالہ کا قتل کر دیا۔
دہلی: پاکستانی خاتون ممتاز پروین کے قتل کا معمہ حل
سینٹرل ڈسٹرکٹ ڈپٹی کمشنر آف پولیس جسمیت سنگھ نے بتایا کہ تین ستمبر کو شام پولیس کو گلی بہار والی چھتہ لال میاں کے گھر سے ایک خاتون کی لاش کمرے کے اندر پڑی تھی- اس کی گردن کے پچھلے حصے پر گہرے زخم تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سہارنپور: جھگڑے کے دو دن بعد ایک شخص کی موت، چائے میں زیر دینے کا الزام
پولیس نے رشتہ داروں اور پڑوسیوں سے پوچھ گچھ کی لیکن کوئی سراغ نہیں ملا کئی کوششوں کے بعد پولیس نے اتوار کو ملزم کی شناخت کی اور اسے میرٹھ سے گرفتار کیا۔
قابل ذکر ہے کہ سنہ 1980 میں ممتاز کی پہلی شادی میرٹھ میں رہنے والے ایک مولانا سے ہوئی تھی مولانا کے ساتھ ان کے 3 بچے تھے مولانا سے طلاق کے بعد اس نے پاکستان کے عبدالوہاب سے شادی کی جس سے ان کو پاکستان کی شہریت مل گئی لیکن اپنے شوہر کی موت کے بعد ممتاز بھارت واپس آگئی اس کے بعد انہوں نے پاکستانی شہری کے ساتھ مل کر جعلی کرنسی کا کاروبار شروع کیا سنہ 2004 میں ممتاز کے خلاف جعلی نوٹوں کا مقدمہ درج کیا گیا تھا بعد میں ممتاز نے احمد سے شادی کی جو پرانی دلی کے وکیل ہیں۔