دارالحکومت دہلی کے حضرت نظام الدین علاقہ میں دہلی وقف بورٹ کے تحت چلنے والی مساجد کے ائمہ اور مؤذنین نے مقامی افراد کے ساتھ مل کر احتجاج کیا۔ ائمہ و مؤذنین کو گذشتہ نو ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ اس کی وجہ سے وہ مالی بحران کے شکار ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مظاہرین نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے دور اقتدار میں سب سے زیادہ نقصان اگر کسی ادارے اور اس سے جڑے ملازمین کو ہوا ہے تو وہ دہلی وقف بورڈ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملت کے اس عظیم ادارہ کا بے جا استعمال عام آدمی پارٹی کے رہنما اور وقف بورڈ چیئرمین امانت اللہ خان نے کیا ہے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔
دہلی وقف بورڈ کی جانب سے پہلے 12 سو بیوہ خواتین کو بطور وظیفہ رقم دی جاتی تھی۔ لیکن اب یہ تعداد 300 ہے۔ اس کے باوجود انہیں ان کے حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ مسلمانوں نے آنکھ بند کرکے عام آدمی پارٹی پر بھروسہ کیا تھا۔ مگر گذرتے وقت کے ساتھ عام آدمی پارٹی نے مسلمانوں کے ساتھ نامناسب سلوک کیا جس کے سبب مسلمانوں کا مذکورہ پارٹی سے اعتبار اٹھ چکا ہے۔